’پاکستانی ائیرفورس کے پائلٹ نے اُس دن میری جان بچائی، آج بھی اُس کا شکر گزار ہوں‘ بھارتی فوجی نے ناقابل یقین حد تک حیران کن واقعہ سے پردہ اٹھادیا، جان کر آپ کو فخر بھی ہوگا اور خوشی بھی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک بھارتی فوجی نے کارگل کی جنگ کے دوران اپنے ساتھ پیش آنے والا ایک ایسا حیران کن واقعہ بیان کیا ہے کہ جس پر یقین کرنا مشکل ہے ۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فضائیہ کا فلائٹ لیفٹیننٹ گروپ کیپٹن کے نچیکیتا پاک فوج پر بمباری کرتا ہوا آزادکشمیر کی حدود میں داخل ہوا جہاں اس کے طیارے کو پاک فوج نے نشانہ بنایا اور وہ تباہ ہو گیا۔ طیارہ تباہ ہونے سے چند لمحے قبل کیپٹن نچیکیتا نے ایجیکٹ کر دیا اور پیراشوٹ کے ذریعے سکردو کے قریب پاکستانی حدودمیں اتر گیا جہاں اسے پاکستانی فوجیوں نے پکڑ لیا۔ این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن نچیکیتا نے بتایا ہے کہ ”میں ان فوجیوں کے لیے صرف ایک دشمن تھا جو طیارے سے ان پر فائرنگ اور بمباری کر رہا تھا۔ انہوں نے مجھ پر تشدد کرنا شروع کر دیا۔ شاید وہ مجھ کو قتل کرنا چاہتے تھے۔ اسی دوران پاکستانی فضائیہ کے ایئرکموڈور (ر) قیصر طفیل وہاں آ گئے اور انہوں فوجیوں کو مجھ پر تشدد کرنے سے روک دیا۔ وہ مجھے لے کر اپنے کمرے میں چلے گئے۔ وہاں مجھے چائے پلائی اور کھانا کھلایا۔ انہوں نے مجھ سے بے تکلفی کے ساتھ گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کو دل کا عارضہ لاحق ہے۔ اس کے 8دن بعد بھارتی حکومت کی کوششوں سے مجھے رہائی ملی اور میں بھارت واپس آ گیا۔ اس روز اگر ایئرکموڈور(ر) قیصر طفیل نہ ہوتے تو شاید آج میں زندہ نہ ہوتا۔ زندگی بچانے پر میں آج بھی ان کا شکرگزار ہوں۔“