چین کی مدد کیلئے روسی فوج بھی حرکت میں آگئی، امریکہ کو ایسا زوردور جھٹکا دے دیا کہ اس نے کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچا ہوگا
بیجنگ (نیوز ڈیسک) روس اور چین کی حالیہ قربت سے امریکا پہلے ہی سخت تشویش میں مبتلا تھا لیکن اب چین کی مدد کے لئے روس نے ایک ایسا قدم اٹھالیا ہے کہ سپر پاور امریکہ کے واقعی پسینے چھوٹنے لگے ہیں۔
ویب سائٹ آئی بی ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق روس نے اپنے خطرناک ترین جنگی بحری جہاز بحیرہ جنوبی چین کی جانب روانہ کردئیے ہیں جو چینی بحریہ کے ساتھ مل کر علاقے میں جنگی مشقیں کریں گے اور اس خطے کی جانب بڑھنے والی کسی بھی بیرونی قوت کو نیست و نابود کرنے کی مشق کریں گے۔ رپورٹ کے مطابق چین جانے والے روسی جنگی بحری جہازوں میں آبدوزوں کو تباہ کرنے والے بحری جہاز میں شامل ہیں جبکہ ائیرکرافٹ کیریئر کو نشانہ بنانے والے خصوصی ہتھیار بھی ان بحری مشقوں میں شامل ہوں گے۔
عرب اسلامی ملک پر اسرائیلی فوج کا حملہ!
روس اور چین نے ان جنگی مشقوں کا اعلان ایک ایسے وقت پر کیا ہے کہ جب امریکہ کے زیر اثر بین الاقوامی ثالثی عدالت نے بحیرہ جنوبی چین پر چین کے خود مختاری کے دعوے کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادی مسلسل دھمکیاں دے رہے تھے کہ چین کو اب اس سمندری علاقے میں اپنی افواج کی نقل و حرکت سے گریز کرنا ہوگا لیکن عین اس وقت روس نے چین کے ساتھ مل کر بحیرہ جنوبی چین میں عظیم الشان جنگی مشقوں کا اعلان کردیا ہے۔
روسی بحریہ کا کہنا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین کی طرف جانے والے بحری جہازوں میں آبدوز شکن بحری جہاز ایڈمرل ٹرائیوٹس اور ایڈمرل وینو گراڈوو پر مشتمل بیڑہ شامل ہے۔ ان خوفناک جنگی جہازوں کے علاوہ پانی میں اور خشکی پر تباہی برپا کرنے کی صلاحیت رکھنے والا پرسوٹ جنگی جہاز،بحری ٹاﺅ بوٹ الاتاﺅ اور ٹینکر بحری جہاز پشندہ بھی روسی بیڑے کا حصہ ہوں گے۔
روسی بحریہ کے اعلیٰ افسر ولادی میر ماتوے یووف نے ان جنگی مشقوں کے متعلق جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا کہ ان کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان عملی تعاون کو مضبوط کرنا اور اس سمندری علاقے کو کسی بھی بیرونی طاقت کے خطرے سے محفوظ رکھنا ہے۔