بزم اردو کے زیر اہتمام ، محفل اُردو 2018ء کا انعقاد ، پاکستان ، انڈیا ، سعودی عرب اور قطر سے اردو ادباء کی شرکت
دبئی (طاہر منیر طاہر)چند روز قبل ایک ادبی تنظیم بزم اردو کے زیر اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان ، ہندوستان ، سعودی عرب اور قطر سے اردو کے ادیبوں نے شرکت کی جبکہ امارات میں بسنے ولاے سینکڑوں اردو شائقین ادب نے اس ایونٹ میں میں شرکت کی۔
ایونت کے پہلے حصہ مین معروف شاعر ڈاکٹر بشیر بدر کو جوش ایوارڈ پیش کیا گیا۔ چونکہ ڈاکٹر بشیر بدر طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے انڈیا سے دبئی تک کا سفر نہ کر سکے لہٰذا بزم اردو کی ایک ٹیم نے بھوپال میں ڈاکٹر بشیر بدر کے دولت کدہ پر جا کر انہیں جوش ایوارڈ پشی کیا۔ دوران ایونت بشیر بدر کو ایوارڈ دینے کی تقریب کے ویڈیو کلپ چلائے گئے جسے دیکھ کر بشیر بدر کے دیوانوں نے خوب تالیاں بجائیں۔ اور بشیر بدر سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ متذکرہ تقریب میں بشیر بدر کے صاحبزادے طیب بدر نے اپنے والد کی غزلیں انہیں کے انداز میں سُنا کر ناظرین کو خوب محظوظ کیا۔ محفل کا آغاز بھی عزیز عتیق نے بشیر بدر کا ایک شعر سُنا کر کیا۔ جبکہ ریختہ فاؤنڈیشن کے بانی سنجیو صراف کو علمدار اردو ایوارڈ پیش کیا گیا۔ یہ ایوارڈ اردو ادب کی خدمت کرنے والوں کو ہرسال دیا جاتا ہے۔ پاسبان اردو کے نام سے ایک ایوارڈ پرنسپل منجولا گوسوامی کی دیا گیا انہوں نے اپنے تعلیمی ادارہ میں اردو کو بطور اختیاری مضمون شامل کیا ہے۔ عارف صدیقی کی زیر نگرانی شائع ہونے والے اردو مجلہ جوش اردو کی بھی تقریب رونمائی ہوئی اس مجلہ کے ایڈیٹر سرور نیپالی ہیں۔ اس موقع پر ممبئی سے تشریف لائے بالی ووڈ کے معروف اداکار نواز الدین صدیقی ، ننہ تاداس ، اور شہباز خان جیسے ستاروں کے ساتھ بزم اردو کے ڈائریکٹر یعقوب موسیٰ محمد حسین المعظمی ، بزم اردو کے شکیل خان ، ریحان خان ، ٹی وی پروڈیوسر گجیندر سنگھ، ذیشان حیدر ، عبدالمعید خان ، نسیم اختر ، تابش زیدی ، امیا بھوج پوری ، سروش، شاداب ، عائشہ عاشی ، املا سید ، خرم شاہ ، یوسف مرزا ، شبیر حسین اور دیگر لوگ بھی موجود تھے۔
اس موقع پر ارو کے مشہور افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی زندگی پر تیار کی جانے ایک فلم کا تذکرہ بھی کیا گیا۔ اس فلم میں نواز الدین صدیق نے منٹو کا کردار ادا کیا ہے۔ معروف ڈرامہ نگار سہیل اختر کی لکھی ہوئی بالی ووڈ کی کہانی اردو کی زبانی معروف اداکار شہباز خان نے دل کش اندز میں پیش کی۔ جسے حاضرین محفل نے بے حد پسند کیا اور تالیاں بجا کر داد و تحسین پیش کی۔ بے شمار میٹھی یادوں کے ساتھ یہ ایونٹ رات گئے ختم ہوا جس میں حاضرین کی توجہ آخر تک قائم رہی۔