جے آئی ڈی سی آرڈیننس کو ختم کر نے کیلئے نیاآرڈیننس لایا جائے، نوید قم
ر
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء نوید قمر نے کہا ہے پاکستان کی نیوکلیئر پالیسی پر فرد واحد کی بجائے ریاست کو بیا ن دینا چاہیے۔ پاکستان کی جارحانہ پالیسی نہیں ہم امن چاہتے ہیں لیکن اگر حملہ ہوا تو دفاع کریں گے۔ ٹی وی پروگرام میں جے آئی ڈی سی کا نوٹس کیسے واپس ہوگا؟ کے سوال کے جواب میں نوید قمرنے کہا یا تو نیاآرڈیننس لایا جائے جو اس کو ختم کرے یا قومی اسمبلی یا سینیٹ میں قانو ن پاس کیا جائے۔پیپلزپارٹی رہنما نے کہا 2011 میں پاک ایران گیس پائپ لائن پرپابندی لگنے کے بعد جے آئی ڈی سی لایا گیا تھا اور یہ پاکستان کا پیسہ ہے۔سید نویدقمر نے کہا بھارت کیساتھ جنگ کے معاملے پر کسی سیاستدان کو بیان نہیں دینا چاہیے، جب پاکستان کی سلامتی خطرے میں ہوگی تو کوئی بھی ہتھیار استعمال کیا جائے گا۔بھارتی اقدام کے بعد ثالثی کی باتیں کرنیوالوں نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا، اگر کشمیر آپسی مسئلہ تھا تو ثالثی کس کی کروائی جا رہی تھی۔اس موقع پر جے آئی ڈی سی کے سوال پر اویس لغاری نے کہا عمران خان اسے کینسل کر رہے ہیں لیکن لگایا کس نے تھا اور کونسی جلدی تھی حکومت کو جو یہ فیصلہ کیا گیا۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ڈیل کے سوال پر ان کا کہنا تھا کوئی پاکستانی ایسا سوچ بھی نہیں سکتا لیکن غیرذمہ درانہ حکومتی بیانات کی وجہ سے ابہام پیدا ہوا۔نیوکلیئر ہتھیاروں کے استعمال پر وزیراعظم کے بیا ن کے جواب میں ان کا کہنا تھا عمران خان نے ایک سیاسی بیان تھا وہ پاکستان کی پالیسی نہیں تھی۔
نوید قمر