پاکستان کسی بھی جارحیت کا پوری قوت سے جواب دینے کیلئے تیار : عمران خان 

  پاکستان کسی بھی جارحیت کا پوری قوت سے جواب دینے کیلئے تیار : عمران خان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (آئی این پی،این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم بحیثیت قوم دشمن کی کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کےلئے تیار ہیں ، میں دنیا کو خبردار کرتا ہوں کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن ہم سلامتی کو لاحق خطرات سے غافل نہیں رہ سکتے، ہمیں اپنے دلوں کو شہدا کی قربانیوں سے سرشار کرنا چاہئے ،بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہی ہے اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو دبانے کےلئے ہر حربہ استعمال کیا جا رہا ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ظلم بند کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے ، کوئی شک نہیں کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس کی حیثیت میں کوئی بھی تبدیلی پاکستان کی سالمیت کےلئے براہِ راست چیلنج ہے ، پاکستانی حکومت اور عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھیں گے اور کشمیری بھائیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔یوم دفاع کے حوالے سے اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا پوری قوت سے جواب دینے کے لئے تیار ہے اورعالمی برادری جنگ کے تباہ کن اثرات کی ذمہ دار ہوگی۔اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ 1965 کی جنگ میں پاک فوج نے ثابت کیا کہ عددی برتری کوئی حیثیت نہیں رکھتی اور آج ہمیں پھر6 ستمبر جیسی صورت حال کا سامنا ہے کیونکہ ہمارا دشمن لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔مجھے اپنی مسلح افواج کی صلاحیتوں پر پورا اعتماد ہے اور مسلح افواج دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور ہماری افواج نے حال ہی میں اعلی پیشہ ورانہ مہارت کا ثبوت دیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم اپنے شہدا اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ہمیں اپنے دلوں کو شہدا کی قربانیوں سے سرشار کرنا چاہئے۔بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہی ہے اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو دبانے کے لئے ہر حربہ استعمال کیا جا رہا ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ظلم بند کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کوئی شک نہیں کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس کی حیثیت میں کوئی بھی تبدیلی پاکستان کی سالمیت کے لئے براہِ راست چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھیں گے اور کشمیری بھائیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ میں عالمی برادری کی توجہ قتلِ عام کی ہندوستانی ڈاکٹرائن اور غیر محفوظ ایٹمی ہتھیاروں کی طرف بھی دلانا چاہتا ہوں۔ایٹمی ہتھیاروں کا ایک نسل پرست حکومت کے قابو میں آنا لمحہ فکریہ ہے اور یہ معاملہ جنوبی ایشیا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لئے خطرہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ (ایم ٹی آئی) آرڈیننس سے ہسپتالوں کی نجکاری نہیں کی جارہی ،تمام ہسپتال سرکاری ہی رہیں گے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ آرڈیننس ہسپتالوں کی اصلاحات کا حصہ ہے، میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ آرڈیننس سے ہسپتالوں کی نجکاری نہیں کی جارہی، آرڈیننس کا مقصد سرکاری اسپتالوں کے نظام کوبہتربنانا ہے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بہترانتظام والے ہسپتالوں سے مریضوں کوبہترسہولیات ملیں گی ۔علاوہ ازیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی کارکردگی اور ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات اور ادارے میں بدعنوانیوں کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ایف بی آر پر عوام الناس کے اعتماد کی بحالی سے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی، مارکیٹوں کا دورہ کرنے والے ایف بی آر اہلکار اپنے فرائض منصبی سے متعلق تمام ملاقاتوں کا موقع پرریکارڈ بنانا یقینی بنائیں۔اجلاس میںمیں چیئرمین ایف بی آر نے ایک سال کی کارکردگی اور اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔ شرکاءکو بتایا گیا کہ رواں مالی سال (2019 )اگست تک 579ارب روپے ریونیو اکٹھا کیا جا چکا ہے جوکہ پچھلے سال کے مقابلے میں 14.65فیصد اضافہ ظاہر کر تا ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ رواں سال فائلرز کی تعداد میں 7 لاکھ 83 ہزار سے زائد افراد کا اضافہ ہوا ہے، وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ 2017میں یہ تعداد 1514817 تھی جوبڑھ کر 2561099تک پہنچ گئی ہے۔ وزیراعظم کو عوام الناس کا ایف بی آر پر اعتماد بحال کرنے اور سہولت کاری کے ضمن میں اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔بعدازاں نیا پاکستان ہاو¿سنگ منصوبے کے تحت وفاقی دارالحکومت میں مختلف منصوبوں کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہاو¿سنگ اور کنسٹرکشن کے شعبے میں سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات اور مراعات فراہم کی جائیں گی تا کہ تعمیرات کے شعبے کو فروغ ملے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نیا پاکستان ہاو¿سنگ منصوبہ موجودہ حکومت کا سب سے اہم منصوبہ ہے جس سے نہ صرف رہائش اور گھروں کی کمی کو پورا کرنے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی۔اجلاس میں وزیراعظم کو نیا پاکستان ہاو¿سنگ منصوبے اور سرکاری زمین کو موثر طریقے سے بروئے کار لانے کی حکومتی پالیسی کے تحت وفاقی دارالحکومت میں کمرشل، رہائش و کاروباری سرگرمیوں کے لئے کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر کے حوالے سے مجوزہ منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم عمران خان


اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ )وزیراعظم عمران خان سے سلطنت اومان کی پارلیمنٹ کے وفدنے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تجارتی تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ایوان وزیراعظم میں عمان کے پارلیمانی وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، اس موقع پر پاکستان اوراومان کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات کے فروغ کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم نے اومانی وفد کو کشمیریوں پر ڈھائے جانےوالے مظالم سے آگاہ کیااور کہا غاصب بھارتی فورسز معصوم کشمیر یوں کو بدترین مظالم کا نشانہ بنا رہی ہیں،اومانی وفد نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم عمران خان سے اومان کے پا ر لیمانی وفد نے ملاقات کی جس میں عمران خان نے وفد کو مقبوضہ کشمیر میں جا ری بھارتی مظالم ،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے تفصیلی آ گا ہ کیا ۔جمعرات کے روز اومانی مجلس شوریٰ کے چیئرمین شیخ خالد بن حلال کی قیادت میں وفد نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں وفد کو کشمیر میں جاری بھارتی مظالم ،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق آگاہ کیا گیا، ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا گیا،بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اوامان کے پارلیمانی وفد نے ملاقات کی جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کیا ۔جمعرات کے روز اومانی مجلس شوریٰ کے چیئرمین شیخ خالد بن حلال کی سربراہی میں وفد نے وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقا ت ،مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور دیگر ا مو ر پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں ملکوں کے فریقین نے اقتصادی اور تجارتی تعاون کے فروغ اور پاک اومان جغرافیائی قربت کے پیش نظر تعا و ن کے فروغ پر اتفاق کیا ،شاہ محمود قریشی نے اومانی وفد کو کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا گزشتہ 31دنوں سے نہتے کشمیریوں کو بدترین کرفیو کا سامنا ہے، بھارتی فورسز نے معصوم بچوں ،خواتین اور بیمار بزرگوں کو یرغمال بنا رکھا ہے جو خطے کے امن کیلئے انتہائی خطرناک ہے ،خونریز کرفیو کے باعث مقبوضہ وادی میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جس سے نہتے مسلمانوں کی نسل کشی کا خدشہ ہے ،اومانی وفد نے کہا پاکستان وسط ایشیائی ممالک تک رسائی کیلئے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے۔
پاک اومان اتفاق

مزید :

صفحہ اول -