تبدیلی سرکار غربت کے بجائے غریب ختم کرنے پر تل گئی‘خواجہ رضوان عالم 

تبدیلی سرکار غربت کے بجائے غریب ختم کرنے پر تل گئی‘خواجہ رضوان عالم 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 ملتان(نمائندہ خصوصی)پاکستان پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے سینئر نائب صدر و سابقہ میڈیا ایڈوائزر وزیراعظم خواجہ رضوان عالم نے کہا ہے کہ مہنگائی کا سونامی عوام کی (بقیہ نمبر5صفحہ 5پر)
زندگی اجیرن کر چکا ہے آٹا اور چینی مافیاز کا حکومتی گٹھ جوڑ آٹا کی قیمت کو 38 روپے سے 75 روپے فی کلو اور چینی کو 55 روپے سے 105 روپے فی کلو تک لے جا چکا ہے جس سے پتا چلا کہ پی ٹی آئی کے دو سالوں میں عوام کی جیبوں سے کھربوں روپے لوٹے گئے اور لوٹے جا رہے ہیں یہ حکومت عوام پر مہنگائی کا عذاب بن کر نازل ہوئی ہے اس کے باوجود وزیراعظم قوم کو بھاشن دیتے ہیں کہ "گھبرانا نہیں " عمران خان وزیراعظم بننے سے پہلے کنٹینر پر کھڑے ہو کر قرضہ لینے کو حرام قرار دیتا تھا لیکن دو سالوں میں اتنا قرضہ لیا کہ  پاکستان میں سب سے زیادہ قرض لینے والے وزیراعظم عمران خان بن چکے ہیں 2018تک 71 سال میں ملکی قرضہ 29,900 ارب روپے تھا 2020 تک 2 سال میں قرضہ 44,500 روہے ارب ہو گیا ہے یعنی %49 اضافہ ہوا۔ موجودہ حکومت کی دو سالہ کارکردگی یہ ہے کہ ملک معیشیت کی تباہی ان دو سالوں میں نقطہ عروج پر ہے تمام معاشی پالیسیاں ائی ایم ایف کے کنٹرول میں ہیں اور ملک میں دراصل پی ٹی آئی ایم ایف کی حکومت مسلط ہے ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ ہے کہ شرح نمو منفی ہو چکی ہے کوئی معاشی ہدف اس حکومت نے مکمل نہیں کیا ٹیکسوں کی بھرمار ہے پہلے پٹرول کی قیمت بڑھائی گئی جس پر حکومت فی لٹر 45 سے 50 روپے جگا ٹیکس لے رہی ہے  اب بجلی کے ریٹ بڑھا کر غریب عوام کا گلا دبا رہی ہے تبدیلی سرکار تاکہ غربت ختم نہ ہو بلکہ غریب ختم ہو جائے پیپلزپارٹی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ بجلی کے ریٹ میں اضافہ فوری واپس لیا جائے اور حکومت عوام کے مسائل کیلئے آواز بلند کرنے والے اپوزیشن قائدین کو نیب گردی کا نشانہ بنانے کے بجائے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات کرے انہوں نے مزید کہا کہ تبدیلی سرکار کی طرز حکمرانی نے نظام احتساب پر کئی سوالیہ نشان پیدا کر دئے ہیں اس لئے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بالکل ٹھیک کہا ہے کہ "اگر ملک میں ایک ہی نظام احتساب ہے تو جو سلوک حزب اختلاف کے ساتھ ہوتا ہے تو وہی سلوک معاون خصوصی اور مشیروں کے ساتھ بھی ہونا چاہیئے" خراب طرز حکمرانی کے خاتمے، مسلسل لوڈشیڈنگ، مہنگائی، واضح موقف سے عاری خارجہ پالیسی، بڑھتے ہوئے قرضوں، پارلیمنٹ کے غلط استعمال اور بنیادی حقوق کو سلب کئے جانے سے اب عوام چھٹکارا پانے کیلئے منتظر ہیں۔
تل گئی