پنجاب پولیس کے کئی اہلکاروں کے عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطے ہیں، گرفتار ٹریفک وارڈن کا انکشاف
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سی آئی اے پولیس کی زیر حراست ٹریفک وارڈن عظیم نے دوران تفتیش خفیہ اداروں کی ٹیم کو چونکا دینے والے انکشافات کئے اور بتایا صوبائی دارالحکومت کے مختلف مقامات پر کئی پولیس اہلکاروں کے ’’را‘‘ اور عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطے ہیں، خفیہ طور پر مدد کررہے ہیں اور اِس سارے معاملے سے اعلیٰ پولیس حکام بے خبر ہیں۔ سی آئی اے اور حساس ادارے کی تفتیش کے دوران گرفتار ٹریفک وارڈن عظیم نے بتایا وہ نہ صرف مذہبی شخصیات کی ریکی کرکے اطلاعات عسکریت پسندوں کو پہنچاتا تھا بلکہ اس کے علاوہ محکمہ پولیس کے دوسرے لوگ بھی عسکریت پسندوں سے رابطے میں ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے ٹریفک وارڈن کے بارے میں انکشاف یہ بھی ہوا ہے وہ بھارتی خفیہ ایجنسی راء کیلئے بھی کام کرتا ہے۔ عظیم کے کل نوساتھیوں کو پولیس نے اپنی حراست میں لے رکھا ہے۔ وارڈن کے بیانات کے بعد خفیہ اداروں نے بھی پولیس اہلکاروں کی ریکی شروع کردی ہے۔ چند پولیس اہلکاروں کے ٹیلی فونز ریکارڈ حاصل کئے گئے تاہم پولیس افسروں کا کہنا ہے عظیم ہر بار اپنے بیانات تبدیل کرتا رہتا ہے اور کہتا ہے وہ باقاعدہ علامہ ناصر، ڈاکٹر حیدر، علی مرزا، شاکر علی رضوی ایڈووکیٹ سمیت آٹھ رہنماؤں کی ریکی کرکے ’’را‘‘ اور عسکریت پسندوں کو انفارمیشن فراہم کرتا تھا۔