افریقہ میں خطرناک وائرس سرگرم
باماکو(نیوز ڈیسک)مہک ترین ابورلاوائر س نے قریباً پورے افریقہ کو خوف میں مبتلا کردیاہے۔فروری میں افریقی ملک گنی سے پھیلنے والے اس وائر س نے سیرالیو ن لبیر یا اور ماحی کوبھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اب تک قریباً 90افراد اس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔سب سے خطر ناک بات یہ ہے کہ یہ باآ سانی متاثرہ مریضوں سے صحت مند انسانوں میں متعلق ہوجاتا ہے اور اس کاکوئی علاج بھی موجودنہیں۔ماہرین کے مطابق اس سے بچنے کا طریقہ اس پھیلنے سے روکنا ہے۔اس سے متا ثرہ شخص کو سخت بخار چڑھتا ہے اور خون رہنے لگتا ہے اور اس سے متاثرہ شخص کے خون،تھوک یاپینے سے متعلق ہو سکتا ہے۔افریقی ملک گنی کے دارلحکومت میں دوافراد قبل لوگو ں کے ہجوم نے ایک ٹریٹمنٹ لنٹر پر حملہ بھی کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ مرض ڈاکٹر ان کے شہر میں لے کر آئے ہیں۔دوسر ی جانب اس لنٹر کاانتظام چلانے والی این جی اور کے ترجمان کاکہنا تھاکہ اس معاملے میں آگا ہی پھیلانا ہے یہ ضروری ہے۔حملے کے نتیجے میں ہسپتال کی خالی کردیاگیا جبکہ مرض کو پھیلنے سے روکنے کاواحد طریقہ یہی ہے کہ مریضوں کو علیحدہ دکھاجائے۔