معمر قذافی کے عالیشان محلات کی آج کیا حالت ہے؟تمام حکمرانوں کیلئے اہم ترین سبق

تریپولی (نیوز ڈیسک) عظیم الشان محلات تعمیر کرنے والے اکثر یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ ہمیشہ ان میں نہیں رہ سکتے اور نہیں جانتے کہ ایک دن یہ چمکدار عمارتیں سنگریزوں کے ڈھیر میں بدل جائیں گی۔
دنیا کے طاقتور ترین حکمرانوں میں شمار ہونے والے لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی کے عالیشان محلات بھی کبھی دنیا میں حسن و جمال اور شاہی جلال کی مثال کے طور پر پیش کئے جاتے تھے مگر آج یہ اس قدر عبرتناک منظر پیش کررہے ہیں کہ جسے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔جب قذافی مسند اقتدار پر جلوہ افروز تھے تو عوام ان کے محلات کی بلند فصیلوں کی طرف دیکھنے سے بھی ڈرتے تھے مگر آج یہ کھنڈرات میں تبدیل ہوچکے ہیں۔
مزیدپڑھیں:ترکی میں مکان کے تہہ خانے کی کھدائی کے دوران اس آدمی کو کیا ملا؟جان کر آپ حیران رہ جائیں گے
دارالحکومت میں واقع باب العزیزیہ محل کو باغیوں نے 2011ءمیں لوٹ لیا اور یہاں سے ملنے والے ہیرے جواہرات اور قیمتی سامان اپنے مرکز مسراتہ منتقل کردیا۔ اس کے بعد عظیم الشان محلات کی اینٹ سے اینٹ بجادی گئی اور ان کے کھنڈرات میں بے گھر لوگوں نے اپنے مسکن بنالئے۔ بن غازی شہر میں قذافی کے تقریباً 24 ایکڑ پر محیط محلات کو بھی تباہ و برباد کردیا گیا اور یہاں آج پالتو جانوروں اور خصوصاً کتوں کی خرید و فروخت کی جاتی ہے۔ 42 سال تک لیبیا کے سیاہ و سفید کے مالک رہنے والے طاقتور بادشاہ کو ہجوم نے سر عام تشدد کر کے قتل کر دیا اور اس کے پرتعیش محلات کے کھنڈرات پر آج کوئی آنسو بہانے والا بھی نہیں۔