آیئے اپنی اصلاح کریں!

لاقانونیت ،سیاست میں تشدد کا بے دریغ استعمال دہشت گردی توانائی کا بحران بیروزگاری مہنگائی معاشی عدم استحکام پاکستانی قوم کو ایک مدت سے اپنی گرفت میں لئے ہوئے ہے مسئلہ پورے ملک کا ہے آج ہمارا المیہ ہی یہ ہے کہ عدل وانصاف کے حصول میں مشکل ہے قانون پابہ زنجیر ہے اور ظلم وتشدد کا دور دورہ ہے، جن کی ذمہ داری ہے کہ قانون کی حکمرانی قائم کریں وہی قانون توڑنے والوں میں سرفہرست ہیں ایسے میں پاکستان اور پاکستانی عوام کا تو اللہ ہی حافظ ہے، مگر غور طلب بات یہ ہے کہ مسائل توہرجگہ ہوتے ہیں مسائل کی نوعیت مختلف ہوتی ہے، لیکن مسئلہ توہر حال میں مسئلہ ہے کسی قسم کا ہو ۔گھروں میں گلی محلے میں اداروں میں تحریکوں میں مسائل توہوتے ہیں مسائل صرف قبرستا ن میں نہیں ہوتے اس لئے کہ وہاں زندگی ہی نہیں ہوتی جہاں زندگی ہے وہاں مسائل ہوں گے۔
آج ہمیں ضرورت ہے کہ ہم اپنی سوچ کو بدلیں اپنی سوچ اور رویے کوبدل لینے سے بہت سے مسائل حل ہوجاتے ہیں سب سے پہلے توہمیں اپنی اساس اپنی پہچان پر فخر ہوناچاہئے کہ ہم مسلمان ہیں اپنے پیارے نبی حضرت محمدؐ کے اُمتی ہیں ہمارے پاس اس جہان کا سب سے خوبصورت اور مکمل مذہب اسلام موجود ہے سب سے پہلی کوشش بحیثیت پاکستانی یہ ہونی چاہئے کہ ہم مذہب اسلام کو صحیح معنو ں میں پاکستان میں رائج کریں صرف آئین میں اس بات کا اعلان کردینا کافی نہیں،بلکہ صحیح معنوں میں اسلامی تعلیمات پر عمل کریں۔
قومی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ناانصافی اور کرپشن ہے، جس چیز نے پاکستان کو کھوکھلا کیا ہے وہ سرکاری مشینری میں بدعنوانی ہے جو ہر سرکاری شعبے کی رگ رگ میں سرایت کرچکی ہے، جس قوم میں عدل وانصاف ختم ہوجاتاہے، تباہی اُس کا مقدر بن جایا کرتی ہے یہ ملک پاکستان کے باشندوں کا ہے کسی مخصوص طبقے یا گروہ کا نہیں ہے، اس لئے کسی کو حق نہیں پہنچتاکہ وہ عوام کو نظر انداز کرے عوام کی حق حلال کی کمائی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹے کتنا بڑاسیاست دان ہو یا بزنس مین ہو اُسے عدالت کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا اگر آج ہم اپنے ملک میں عدل وانصاف کور ائج کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو ہمارا ملک صرف چند سال میں ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑاہوگا۔
حکمران جنہیں عوام اپنے ووٹوں سے کامیاب کرواتے ہیں اور اُن پر اپنا یقین ظاہر کرتے ہیں اُن حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ حکومت میں آنے کے بعد سب سے پہلے عوام کے فائد ے کوجو مدنظر رکھیں۔ بیرون ملک جائیدادیں بنانے کے بجائے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لئے کوشش کریں آج ملک میں ہرطرف تصادم اور نفرتوں کا طوفان برپاہے اگر بدی کوبدی سے بدلنے کی کوشش کی جائے گی تو اس کے نتیجے میں ملک اور قوم کی قسمت میں بدی ہی آئے گی اورعوام خیر اور فلاح سے محروم رہیں گے ملک ایک بحران میں مبتلا ہے اس بحران کو حل کرنے کے لئے ہر شخص کو کردار ادا کرنا ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب مل کر اپنے وطن کی تعمیر نو میں خلوص دل سے اپنا اپنا کردار اد اکریں ایک دوسرے پر کیچڑ اُچھالنے کی بجائے اپنااپناکردار بخوبی سرانجام دیں دوکاندار حضرات اشیاضرور یہ خاص طور پر کھانے والی چیزوں میں ملاوٹ نہ کریں اور ان پر نظر رکھنے والے سرکاری حکام محض چند روپے کی خاطر اپنی آنکھیں بندکرنے کی بجائے چیزوں کی کوالٹی او رقیمت پر کڑی نگرانی رکھیں جو چیز آپ اپنے اور اپنے بچوں کے لئے پسند نہیں کرتے خدارا اُسے دوسروں کے لئے بھی پاس مت کریں اپناگھر صاف کرلینے اور کوڑاگلی میں پھینک دینے سے آپ خود بھی صاف نہیں رہ پائیں گے اس لئے پُورے معاشرے کو بچانے اور اس کی اصلاح کی فکرہونی چاہیے اور اس اصلاح کی شروعات ہمیں اپنی ذات سے کرنی ہوگی جب تک ہم اپنی اصلاح نہیں کرتے اپنے گھر کا ماحول بہتر نہیں کرلیتے معاشرے کی اصلاح ممکن نہیں ہے خدارا اپنے اندر وہ جوش اور ولولہ پیداکیجئے جو قوموں کی تاریخ بدل دیاکرتاہے اے کاش کہ ہم جاگ جائیں اپنی صفوں میں اتحاد پیداکریں حکمت، دانائی، فہم وفراست، طب، سائنس وہ سب چیزیں جو مسلمانوں کی پہچان ہواکرتی تھیں ہم اپنے اندر دوبارہ اُجاگر کرسکیں اور زمانے کے قدم سے قدم ملا کر چل سکیں۔