ریونیو ہیڈ کوارٹر میں کباڑ خانے کو نقول برانچ میں تبدیل کر دیا گیا
لاہور(عامر بٹ سے)بورڈ آف ریونیوپنجاب ہیڈ کوارٹر کی عمارت میں کباڑخانہ ،سٹور اور راہداری کے لئے استعمال کی جانے والی تیسری منزل کی بالائی بالکونی کو نقول برانچ میں تبدیل کر دیا گیا ،جوڈیشل ممبرز صاحبان کی نقول جاری کرنے والا سٹاف موت کے دہانے پر تعینات کر دیا گیا ،ٹوٹ پھوٹ کا شکار چھتیں ،سخت گرمی کی آمد ،خراب پنکھے،اور ٹوٹے ہوئے فرنیچر کو دیکھ کر شہری بھی نقول برانچ میں جانے سے کترانے لگے ،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے،روزنامہ پاکستان کو ملنے والی معلومات کے مطابق نقول برانچ میں جوڈیشل ممبرز صاحبان کے صادر شدہ فیصلوں کی مصدقہ کاپی کے حصول کیلئے آنے والے شہری بھی نقول برانچ کے اردگرد دہشت بھرا ماحول دیکھ کر آنے سے کترانے لگے ،کباڑ خانے میں ڈینگی کے لاروے تیار ہورہے ہیں اور مچھروں کی بھرمار ہو چکی ہے اس کے علاوہ ٹوٹی پھوٹی دیوار کسی بھی وقت گرنے کا اندیشہ ہے ،سخت گرمی کی علامت ،ٹوٹے پھوٹے فرنیچر اور خراب پنکھے ،بھوت بنگلے کا منظر پیش کر رہے ہیں ،جبکہ صفائی کے نا قص انتظامات نے بھی رہی سہی کسرنکال دی ہے ،بورڈ آف ریونیو میں آنے والے شہری محمد شریف پمپ والے،وقار بابر،محمد شکیل انصاری ،خرم شہزاد ،اشرف بٹ ،علی خان،اور اقبال احمد نے آگاہی دی ہے کہ تیسری منزل کی بالکونی پر انتہائی چھوٹی دیوار تعمیر کی گئی جو کہ نیچے دیکھنے ،پاؤں سلپ ہونے یا کسی بھی وقت دھکم پیل کی صورت میں نیچے گر جانے کے 100فیصد امکان ہیں جس سے انسانی جانوں کو بھی انتہائی خطرہ لاحق ہو چکا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طورپر نقول برانچ کو بالکونی سے تبدیل کرتے ہوئے کسی کمرے میں شفٹ کیا جائے دوسری جانب نقول برانچ میں تعینات اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہم اس حوالے سے تمام خطرات اور تنگی کو محسوس کرنے کے باوجود کسی سے کوئی اپیل یا استدعا نہیں کر سکتے ہیں کہ ہماری نوکریاں بھی ہماری اطلاع سے جاسکتی ہیں،اس لئے ہم خاموش ہیں ۔