ایم کیو ایم کا تحریک انصاف کی پارلیمنٹ میں واپسی پر اعتراض

ایم کیو ایم کا تحریک انصاف کی پارلیمنٹ میں واپسی پر اعتراض

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لندن/اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ،اے این این )متحدہ قومی موومنٹ نے تحریک انصاف کے ارکان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت پرشدیداعتراض کرتے ہوئے کہاہے کہ آئین کے آرٹیکل 64شق نمبر ایک اور دو واضح ہے کہ جورکن مسلسل 40 دن غیرحاضر رہے وہ مستعفی ہوجاتا ہے، اگر کوئی استعفیٰ دے دے تو وہ فوری طور پر موثر ہوجاتا ہے، یمن کی آڑ میں اجلاس بلا کر ان لوگوں کو اسمبلی میں بٹھایا گیا جن کی رکنیت حرام ہوچکی تھی ،جیسے طلاق دینے پر دوبارہ نکاح کرنا پڑتا ہے ویسے ہی استعفے کے بعد دوبارہ الیکشن لڑنا پڑتا ہے، ناجائز ارکان کی موجودگی میں سپیکر نے اجلاس کیسے جاری رکھا؟۔ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے ایک ٹی وی انٹرویومیں تحریک انصاف کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شمولیت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ آج کا اجلاس انتہائی غلط ہے۔ اگر 40 دن تک کوئی رکن غیر حاضر رہے تو اسکی رکنیت ختم ہوجاتی ہے۔ یمن کی آڑ میں اجلاس بلا کر چند ارکان کو بغیر نکاح کے پارلیمنٹ میں بٹھا لیا۔ انہوں نے کہا کہ ناجائز ممبران کی موجودگی میں اسپیکر نے اجلاس کیسے جاری رکھا۔ پارلیمنٹ کے اجلاس میں بیٹھے ارکان کی حیثیت کٹھ پتلی سے زیادہ نہیں ہے جیسے طلاق دینے پر دوبارہ نکاح کرنا پڑتا ہے ویسے ہی استعفی دینے کے بعد دوبارہ الیکشن لڑنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کا ہر قیمت پر دفاع کرنے والے بتائیں کہ اس جنگ میں سعودی عرب کا کیا نقصان ہوا ہے۔ اب تک سب سے زیادہ اموات یمن میں ہوئی ہیں۔ کیا کسی ملک کی فوجیں ضرب عضب میں ہمارا ساتھ دینے کے لیے آئی ہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ اگر کعبتہ اللہ یا مدینہ منورہ کی سلامتی کی بات ہوئی تو وہ خود سعودی عرب پہنچ جائیں گے۔ دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار نے کہاکہ تحریک انصاف کے ارکان مستعفی ہیں اسلئے ان کی موجودگی میں پارلیمنٹ کا اجلاس غیر آئینی ہے۔
آئین کے آرٹیکل 64شق نمبر ایک اور دو واضح ہے، جورکن مسلسل 40 دن غیرحاضر رہے وہ مستعفی ہوجاتا ہے، اگر کوئی استعفیٰ دے دے تو وہ فوری طور پر موثر ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی جماعت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے استعفوں سے متعلق آئینی نکتے کی جانب توجہ دلانے کی کوشش کی لیکن اسپیکر نے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی۔ تحریک انصاف کو واپس آنے کی اجازت دینا سپیکر کا صوابدیدی اختیار نہیں۔

مزید :

علاقائی -