یمن حوثی باغیوں اور قبائلیوں کے درمیان جنگ میں شدت ،55افراد ہلاک ،درجنوں زخمی
عدن(مانیٹرنگ ڈیسک )یمن کے شہر عدن میں باغیوں اور حکومت کی حمایت قبائلیوں میں جنگ شدت اختیار کرگئی ، مزید 55افراد ہلاک ، متعدد زخمی ، باغیوں کے ٹینکوں اوربھاری سے حملے،رہائشی علاقوں پر گولہ باری ، سرکاری ٹی وی کی نشریات بند ، سعودی عرب اور اتحادی ممالک کے باغیوں کے ٹھکانوں پرفضائی حملے ، باغیوں کے کئی ٹھکانے تباہ ہو گئے، لڑائی کے نتیجے میں پانی اور خوراک کی شدید کمی، لوگ کو مشکلات کا سامنا ۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق یمن کے شہر عدن میں حوثی باغیوں اور قبائلیوں کے درمیان جنگ شدت اختیار کر گئی ۔ حوثی باغیوں کی پیش قدمی جاری ہے۔ باغیوں نے صوبے ابیان کے ایک قصبے پر قبضے کا دعوی کیا ہے۔ منصور ہادی کی فوج سے لڑائی میں 24افراد مارے گئے ہیں۔ عدن کی بندرگاہ کے قریب لڑائی میں 47افراد کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں، جن میں 36حوثی باغی اور 11قبائلی جنگجو شامل ہیں۔ عدن کے علاقے معلا میں حوثی باغیوں نے ٹینکوں اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے شہری علاقوں کو نشانہ بنایا، جس میں پانچ شہری مارے گئے۔ حوثی باغیوں نے عدن میں سرکاری ٹیلی ویژن اسٹیشن کی عمارت پر مارٹر گولے فائر کئے، جس سے عمارت کو نقصان پہنچا، لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم حملے میں نتیجے میں ٹیلی وژن کی نشریات بند ہوگئی ۔ لڑائی کے نتیجے میں مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا ،متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے، جبکہ پینے کے پانی کی بھی کمی کا سامنا ہے، مقامی آبادیوں کو پانچ دنوں سے پینے کی پانی نہیں مل سکا ہے، جس کی وجہ سے سخت مشکل کا سامنا ہے، مختلف مقامات پر پانی کے حصول کے لیے عوام لمبی قطاروں میں لگنے پر مجبور ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دو ہفتوں سے جاری لڑائی کے دوران اب تک 500افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ادھر عالمی امدادی ادارے ریڈ کراس کو 2امدادی طیارے بھیجنے کی اجازت دی گئی ہے، جن میں سے ایک میں دوائیں اور طبی سازوسامان ہوگا، جبکہ دوسرے چھوٹے مسافر طیارے پر امدادی کارکن اور طبی عملہ سوار ہوگا۔