سعودی عرب کو یمن سے نہیں اسرائیل سے خطرہ ہے ، حمید گل

سعودی عرب کو یمن سے نہیں اسرائیل سے خطرہ ہے ، حمید گل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد(آن لائن ،اے این این)آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) حمید گل نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو یمن سے نہیں اسرائیل سے خطرہ ہے ،منصورہادی کی حکومت گرانا ناجائز ہے تو مرسی کی حکومت گرانا جائز کیوں تھا؟امریکہ اپنا مہنگا اسلحہ عربوں کو بیچنے کے لئے یمن میں آ گ لگا رہا ہے ، پاکستان اس لڑائی سے دور رہے اور مصالحت کرائے،یمن کا تنازعہ شیعہ سنی جھگڑا نہیں اگر ہوتا تو علی عبداللہ صالح سنی ہو کر حوثی قبائل کی مدد نہ کرتا ،داعش کا اگلا ٹارگٹ پاکستان ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اے این این سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اور اسرائیل یمن میں جنگ چھیڑ کر مسلمانوں کو کمزور کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ایک طویل عرصے سے ’’لڑاؤ ،تقسیم کرو اور حکومت کرو‘‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ،دنیا کا 78فیصد تیل اسلامی ملکوں سے نکلتا ہے اس لئے وہ تیل کے اس سمندر کو اپنے دائرہ اختیار میں رکھنا چاہیے تاکہ وہ ان کی معیشت کا انجن چلتا رہے ،چین اور روس کے سستے اسلحے کے مارکیٹ میں آنے سے امریکہ کا مہنگا اسلحہ بکنا کم ہو گیا ہے اس لئے وہ اپنا اسلحہ بل بحال کرنا چاہتے ہیں اور عربوں کو مہنگے ہتھیار فروخت کرنا چاہتے ہیں ، امریکہ اور اسرائیل بنیادی طور پر تاجر اور دکاندار ہیں جو اسلحہ بیچ کر عیاشی کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یمن کا تنازعہ سنی شیعہ جھگڑا نہیں ہے بلکہ اقتدار اور انتظامی اختیارات کا معاملہ ہے ، سابق صدر علی عبداللہ صالح خود سنی ہیں اور حوثی قبائل کا نہ صرف ساتھ دے رہے ہیں بلکہ ان کی فوج انہیں ٹینک اور دیگر جدید اسلحہ فراہم کررہی ہے اگر یہ سنی شیعہ جھگڑا ہوتا تو علی عبداللہ صالح حوثیوں کی کبھی حمایت نہ کرتے ۔علی عبداللہ صالح منصور ہادی کو شکست دینا چاہتے ہیں اور حوثیوں کے کندھوں پر دوبارہ اقتدار میں آنا چاہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ عرب لیگ کے اجلاس میں یمن کا ہمسایہ ملک اومان شریک نہیں ہوا ۔ انہوں نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ یمن کے معاملے پر عرب لیگ کا تو اجلاس بلا لیا گیا لیکن او آئی سی کا اجلاس نہیں بلایا گیا ، حالانکہ یہ معاملہ او آئی سی کے فورم پر حل کیا جانا چاہیے ۔ جنرل(ر)حمید گل

مزید :

صفحہ آخر -