نواز شریف جوڈیشل کمیشن کی بجائے اخلاقی طور پر مستعفی ہوتے،عبدالعلیم خان
لاہور (نمائندہ خصوصی ) تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ اڑھائی سالہ حکومتی کارکردگی کی طرح وزیر اعظم کا خطاب بھی مکمل طور پر مایوس کن اور سوال گندم جواب چنا کے مترادف تھا بہتر تھا کہ وہ قوم کو بتاتے کہ کم سے کم عرصہ میں دولت میں بے تحاشہ اضافہ کیسے ہوا اور اتنی بھاری رقوم بیرون ملک کیونکر منتقل ہوئیں ؟عبدالعلیم خان نے کہا کہ نواز شریف کو جوڈیشل کمیشن بنانے کی بجائے اخلاقی طور پر اپنا استعفیٰ پیش کرنا چاہیے تھا کیونکہ لوگوں کو کمیشن کی تشکیل اور اس کے انجام سے بخوبی واقفیت ہے عمران خان کئی برسوں سے جو بات کہہ رہے تھے اس خطاب سے اس کی تصدیق ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پانامہ لیکس کے معاملے کو ہر فور م پر اُٹھائے گی اور ہر قیمت پر دودھ کا دودھ پانی کا پانی کرینگے عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ ثابت ہو گیا ہے کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کے کرپشن کے ثبوت ملک سے باہر ہیں اگر وہ کسی ریٹائر ڈ جج کی جگہ کسی حاضر سروس جج کی سربراہی میں بھی کمیشن قائم کرے تو نتیجہ مختلف نہیں ہونا تھا۔ممبر صوبائی اسمبلی محمد شعیب صدیقی نے بھی وزیر اعظم کے خطاب کو اپنے منہ آپ میاں مٹھو بننے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء پیش کر دی ہے اور انشاء اللہ ایوانوں کے اندر اور باہر پانامہ لیکس کے معاملے پر بھر پور آواز اُٹھائیں گے ۔
