وال چاکنگ کا الزام، وزیر اعلیٰ ،میئر لاہور اور سی سی پی اوسے جواب طلب
لاہور(نامہ نگار خصوصی )جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں قائم دو رکنی بنچ نے کاہنہ کے رہائشی عامر احسان الحق کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ کاہنہ کے علاقے میں دیواروں پر شہباز شریف، رانا مبشر اقبال اور طلحہ برکی سے متعلق خوشامدی تحریریں اور تصاویر کی پینٹنگز بنائی گئی ہیں جو وال چاکنگ ایکٹ کی دفعہ 2اور 2( اے )کی خلاف ورزی ہے، تھانہ کاہنہ میں شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی لیکن مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا ہے جبکہ سیشن کورٹ اور ہائیکورٹ کا سنگل بنچ بھی مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کر چکا ہے۔اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل وقار چودھری نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعلی پنجاب کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جا سکتا تاہم عدالت نے سرکاری وکیل کا موقف مسترد کرتے ریمارکس دیئے کہ یہ اہم معاملہ ہے، قانون سب کے لئے برابر ہے، عدالت نے مزید سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کرتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے جواب طلب کر لیاہے اور آئندہ سماعت پر پولیس کے سینئر افسر کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا ہے، عدالت نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، رانا مبشر اقبال اور طلحہ برکی کو بھی جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔