ادویات کی قیمتوں میں اضافہ قابل مذمت،عدالت عالیہ کا نوٹس خوش آئند ہے :امیر الظیم
لاہور( نمائندہ خصوصی )امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں ہوشر با اضافہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے جان بچانے والی ادویات کے نرخوں میں 100فیصد اضافے پر پنجاب حکومت اور ڈرگ اتھارٹی کو نوٹس جاری کرنا درست اقدام ہے۔ قوم کو اس حوالے سے مکمل ریلیف فراہم کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انھوں نے کہا کہ25روپے والی دوائی کی پرائس 588روپے تک وصول کرنا ظلم و زیادتی کے مترادف ہے۔ شعبہ صحت کے ساتھ حکومتی رویہ سوتیلی ماں جیسا ہے۔ حکومتی اقدامات نے عوام کو نفسیاتی مریض بنا کر رکھ دیا ہے۔ محض صحت کارڈ ز کا اجرا کافی نہیں ، اس کے لیے ضروری ہے کہ عوام الناس کو حقیقی ریلیف فراہم کیا جائے۔ سابقہ حکومتوں نے بھی اس قسم کے بہت سارے اقدامات کیے تھے مگر سب کرپشن کی نذر ہوگئے۔ سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے کچھ نہیں کیا جارہا ۔ صوبائی حکومت کی طرف سے سرکاری ٹیسٹوں کی فیس میں اضافہ کرکے عوام کی مشکلات میں اضافہ کردیاگیا ہے۔
۔ انھوں نے کہا کہ ہر سال لاکھوں افراد مختلف بیماریوں کے باعث جاں بحق ہوجاتے ہیں۔ ملک کی 70فیصد آبادی کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں، وہ علاج معالجے کے لیے سرکاری ہسپتالوں کا رخ کرتی ہے مگر بدقسمتی سے وہاں پر بھی انھیں نہ مفت ادویات ملتی ہیں اور نہ ہی اچھے طریقے سے ان کا علاج ہوتا ہے۔ عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات تک نہیں مل پاتیں۔انھوں نے کہاکہ صوبے کے گیارہ کروڑ آبادی کے لیے محض چند بڑے ہسپتال میسر ہیں جو کہ آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب خود ایک پسماندہ علاقے سے تعلق رکھتے ہیں ، اس لیے ان کو غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لیے روایتی بیوروکریسی کے ہاتھوں مجبور ہونے کی بجائے جر أتمندانہ اقدامات کرنا ہوں گے۔