تحقیقاتی رپورٹ سیاسی اور صرف میری ذات پر حملہ، جہانگیر ترین
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)حکمران جماعت تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے چینی بحران پر ایف آئی اے کی رپورٹ کو سیاسی قرار دیتے ہوئے اسے اپنی ذات پر حملہ قرار دید یا۔ نجی ٹی وی کے مطابق جہانگیر ترین نے الزام عائد کیا کہ اس کے پیچھے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری ہیں،مجھے ٹارگٹ بنانے کیلئے نامکمل رپورٹ کو جاری کروایا گیا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا پرنسپل سیکرٹری اعظم خان وزیراعظم کے گرد حصار قائم کرکے اپنی مرضی کے فیصلے کر رہے ہیں۔ وہ وزیراعظم سے ملنے والوں کا شیڈول تک خود بنا رہے ہیں، اعظم خان مسلسل وزیراعظم کو نقصان پہنچا رہے ہیں، میرا وزیراعظم سے روزانہ کی بنیاد پر مسلسل رابطہ ہے، ان کیساتھ کھڑا ہوں،رپورٹ آنے کے بعد بھی ان سے رابطے جاری ہیں، شیخ رشید کے شوگر مافیا کی جانب سے دھمکیاں دیئے جانے کے الزام سے متعلق سوال کے جواب میں جہانگیر ترین کا کہنا تھاوزیر ریلوے غلط بیانی کر رہے ہیں، ان کو کبھی دھمکی نہیں دی۔ کمیٹی کو چینی مہنگی کرنے کی دھمکی دینے کی باتیں بھی جھوٹ ہیں، یوٹیلٹی سٹورز کو 20 ہزار ٹن چینی 67 روپے فی کلو پر فراہم کی، 67 روپے فی کلو چینی دے کر عوام کو 25 کروڑ کا فائدہ پہنچایا،67 روپے فی کلو چینی نہ دیتا تو 25 کروڑ وزیراعظم کے کرونا فنڈ میں جمع کراتا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارا گروپ تحقیقاتی کمیٹی اور کمیشن کیساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے، کمیشن نے ذمہ دار ٹھہرایا تو چیلنج کریں گے،تحقیقاتی کمیٹی بنیادی سوالات کے جوابات دینے میں ناکام رہی۔ گنے کی سپورٹ پرائس بڑھنے سے چینی کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ وزارت صنعت کے اعدادوشمار کے مطابق 180 روپے سپورٹ پرائس سے ایکس مل ریٹ 65 روپے بنتا ہے۔ چینی برآمد کرنے کا فیصلہ اس صورت غلط ہوتا، جب چینی کا سٹاک نہ ہوتا، نومبر 2019 ء میں چار لاکھ 57 ہزار ٹن چینی سرپلس تھی۔ سبسڈی کی رقم کسی کی جیب میں نہیں جاتی۔ حکومت عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمت پوری کرنے کیلئے ایکسپورٹ پر سبسڈی دیتی ہے۔ ایکسپورٹ بڑھنے سے ملکی برآمدات کو فائدہ ہوا۔ تین ارب سبسڈی کے عوض ملک میں 30 ارب روپے سے زائد کا فائدہ ہوا۔
جہانگیر ترین