سکھ گوردوارے پر دہشت گردی امریکی پولیس نے 7افراد کی ہلاکت کو اپنا اندرونی معاملہ قراردے دیا
نیویارک(ارشد چودھری) اوک کریک پولیس نے سکھ گوردوارے پر فائرنگ سے سات افراد کی ہلاکت کے واقعہ کو دہشت گردی کا اپنا اندرونی معاملہ قرار دیا ہے یہ بات پولیس چیف جان ایڈورڈ نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہی انہوں نے بتایا کہ جب پولیس افسروں کو 911 پر فائرنگ کے واقعہ کی اطلاع ملی تو انہوں نے فوری طور پر جائے وقوعہ کا رخ کیا انہوں نے کہا کہ پولیس افسران جب متاثر ہونے والے ایک شخص کی مدد کررہے تھے تو ملزم نے ایک پولیس افسر پر لگاتار فائرنگ شروع کردی اس کے نتیجہ میں پولیس کے دوسرے افسر نے شوٹر پر فائرنگ کردی جس سے وہ ہلاک ہوگیا۔ پولیس چیف جان ایڈورڈ نے بتایا کہ جس پولیس افسر پر شوٹر نے فائرنگ کی اس کی سرجری کی گئی اور حالت اب خطرے سے باہر ہے انہوں نے کہا کہ جو لوگ واقعہ کے نتیجہ میں ہلاک ہوئے ان میں سے چار گوردوارے کے اندر اور تین باہر ہلاک ہوئے۔ صحافیوں نے جب پولیس چیف سے شوٹر کے متعلق پوچھا تو انہوں نے تفصیلات بتانے سے انکار کردیا انہوں نے کہا کہ جائے وقوعہ سے مہلک ہتھیار ملے ہیں اور تاثر ملتا ہے کہ ملزم پوری طرح سے تیار ہوکر آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عین ممکن ہے فائرنگ کرنے والوں میں اس کے ساتھ کوئی اور بھی ہو لیکن یقین سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے واقعہ میں زخمی ہونے والوں کے متعلق بھی کچھ بتانے سے انکار کردیا۔ دوسری جانب وائٹ ہاﺅس کے حکام نے کہا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے واقعہ کا سخت نوٹس لیا ہے اور اتوار کو واقعہ کے بعد لمحہ لمحہ کی رپورٹ حاصل کرتے رہے اوک کریک کے میئر سکاٹ واکر نے گوردوارے کے ٹرسٹی چربخیت سنگھ سے ملاقات کی اور واقعہ پر گہرے رنج وغم کااظہار کیا۔