فحاشی پھیلانے والے چینلز بند کئے جائیں سُپریم کورٹ پیمرا کو ایک ہفتے میں فحش پروگرام روکنے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
اسلام آباد (ثناءنیوز + آن لائن) سپریم کورٹ نے چیئرمین پیمرا کو حکم دیا ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر فحش پروگراموں کو روکنے سے متعلق رپورٹ دیں پھر عدالت دیکھے گی کہ چیئرمین پیمرا نے کیا کیا؟ پیمرا کا فرض ہے کہ وہ فحش یا قابل اعتراض پروگرام روکے کیا یہ ریاستی پالیسی ہو سکتی ہے عدلیہ کو گالیاں دو فحش پروگرام چلاﺅ ، چیئرمین پیمرا بتائیں اگر ان پر کوئی دباﺅ ہے تو عدالت مدد کرے گی ۔ کیا پیمرا صرف آپ کو تنخواہ دینے کے لئے ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ پیمرا کے آرڈیننس میں تمام اس کے طریقہ کار کے حوالے سے سارا لکھا ہے اورپیمرا کے ضابطہ اخلاق بھی واضح ہونے چاہیں ، عدالت نے پیمرا کیخلاف مختلف عدالتوں میں جاری کئے گئے 37 حکم ا متناعی بھی طلب کرلئے ہیں اور کہا ہے کہ سپریم کورٹ ان کا جائزہ لے گی ۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ ٹی وی چینلز پر فحاشی کی اجازت یورپ میں بھی نہیں ،یہاں کیسے ہوگئی ہے، فیملی کے ساتھ ٹی وی دیکھنا مشکل ہے ۔ نجی ٹی وی چینلز پر فحاشی کیخلاف قاضی حسین احمد اور جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کی درخواستوں کی سماعت سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ چینلز پر جتنی فحاشی آج ہے اتنی پہلے کبھی نہ تھی فیملی کے ساتھ بیٹھ کر بعض اوقات ٹی وی نہیں دیکھ سکتے پیمرا بتائے کہ فحاشی کو کنٹرول کرنے کے لیے کیا اقدامات کئے ہیں چینلز پر فحاشی کی اجازت یورپ میں بھی نہیں یہاں کیسے ہوگئی ہے جس پر چیئرمین پیمرا نے کہا کہ ہم بھی بچوں والے ہیں کوئی ایسی بات ہوتو اس کا نوٹس لیتے ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ فحاشی کے الزام میں کتنے لائسنس منسوخ کئے گئے ہیں جس پر چیئرمین پیمرا نے کہا کہ پاکستان میں اب تک 89 چینلز کو لائسنس دیئے گئے ہیں جن میں سے 6چینلز کے لائسنس منسوخ کیے اور 17 کو جرمانے کئے ہیں جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ قانون میں فحاشی کی کیا تعریف ہے تو چیئرمین پیمرا نے کہا کہ پیمرا کے قوانین میں فحاشی کی کوئی تعریف نہیں ہے تاہم پیمرا کے ضابطہ اخلاق میں فحاشی کی تعریف لکھ رہے ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ آئندہ کسی بھی چینل پر فحاشی ہوئی تو چیئرمین پیمرا ذمہ دار ہوں گے چیئرمین پیمرا نے کہا کہ انہیں بتایا جائے کہ کس چینل پر فحاشی ہورہی ہے کارروائی کرینگے پیمرا کیخلاف عدالت نے 37 حکم امتناعی دے رکھے ہیں وہ کیسے کام کریں چیف جسٹس نے کہا کہ کہ وہ حکم امتناعی لے کر آئیں سپریم کورٹ ان کا جائزہ لے لیتی ہے عدالت نے فحاشی پھیلانے والے چینلز کو بند کرنے کی ہدایت اور رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت تیرہ اگست تک ملتوی کردی ۔ عدالت نے پیمرا کو ہدایت کی ہے کہ یورپ اور امریکہ کے طرز پر ایسے اقدامات کئے جائیں کہ جو شخص جو دیکھنا چاہتا ہو صرف وہی دیکھ سکے ۔سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔