انتظامیہ کی سستی کے باعث بازاروں ،اہم چوکوں پر تجاوزات کی بھرمار ،ٹریفک جام رہنا معمول
لاہور(جاویداقبال)صوبائی دا رالحکومت کو ایک دفعہ پھر ٹاﺅنوں اور ایل ڈی اے کی انتظامیہ نے تجاوزات سٹی بناد یا ہے شہر لاہور کی مارکیٹوں اور بازاروں کے اندر بازار لگا دیئے گئے ہیں جبکہ اہم شا ہراہوں،اہم چوکوں ،فٹ پاتھوں اور سروس روڈ بھی تجاوزات سے چھپ گئے ہیں جس سے بڑی مارکیٹوں کے اندر اس قدر تجاوزات قائم ہیں کہ پیدل چلنا بھی دشوار ہوگیا ہے جس سے ان مقامات پر ایک طر ف ٹریفک جام رہتا ہے اور دوسری طرف شہر کا حسین تہہ بالا ہوگیا ہے ۔ڈی سی او لاہور نے ٹاﺅنوں کو روزانہ کی بنیاد پر تجاوزات کے خلاف مہم چلانے کا حکم دے رکھا ہے مگر ان احکامات کو ٹاﺅنوں کی انتظامیہ نے تجاوزاتیوں سے مک مکا کرکے نذرانے جمع کرنے کی نذر کردیا ہے ۔رمضان المبارک سے قبل تجاوزات کے خلاف آپریشن بند کردیا گیا تھا جو تاحال شروع نہیں ہوسکا جس سے شہر تجاوزات کی منڈیوں میں تبدیل ہوگیا ہے بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ تجاوزات راوی ٹاﺅن کی حدود میں ہے جہاں اندرون شہر ،سرکلر روڈ ،لاری اڈہ ،رنگ محل ،بازار حسن ،راوی لنک روڈ ،قصور پورہ اور اندرون شہر میں واقعہ تمام داخلی دروازے تجاوزات کے مراکزمیں تبدیل ہوچکے ہیں ۔اعظم کلاتھ مارکیٹ تجاوزات کی سب سے بڑی منڈی ہے جہاں بازاروں کے اندر بازارقائم ہیں چوک چونا منڈی بھی تجاوزات کا مرکزبن گیا ہے جہاں سے راوی ٹاﺅن کا ریگولیشن برانچ کا عملہ لاکھوں روپے روزانہ اکٹھے کرتا ہے اسی طرح شاہدرہ موڑ ،کوٹ شہباب دین،ونڈالہ روڈ،بیگم کوٹ موڑ ،جیا موسی بازاربھی تجاوزات کے مراکز کے طورپر سامنے آئے ہیں اسی طرح سمن آباد ٹاﺅن کی انتظامیہ نے اچھرہ بازار ،رحمن پورہ ،وحدت روڈ ،پکی ٹھٹھی سمیت تمام علاقے تجاوزات کی نرسریوں میں تبدیل ہوچکے ہیں داتا گنج بخش ٹاﺅن کی حدود میں ہال روڈ ،میو ہسپتال چوک ،لکشمی چوک ،انڈر پاس جیل روڈ ،چوبرجی چوک ،منٹگمری روڈ تجاوزات کے بڑے مرکز کے طور پر سامنے آئے ہیں ۔اقبال ٹاﺅن ،گلبرگ ٹاﺅن ،واہگہ ٹاﺅ ن ،نشتر ٹاﺅن ،گلبر گ ٹاﺅن کی حدود کے 80فیصد علاقوں میں دوبارہ تجاوزات قائم ہوچکی ہے اور شہرتجاوزات سٹی بن کر سامنے آیا ہے ۔ریلوے اسٹیشن لاہور کے سامنے تجاوزات ہی تجاوزات قائم ہیں جس سے ریلوے اسٹیشن کے حسن کو گرہن لگ چکا ہے ۔اس حوالے سے ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر)عثمان کا کہنا ہے کہ شہر سے تجاوزات کا خاتمہ اولین ترجیح ہے ٹاﺅنوں کوہدایت کی ہے یومیہ بنیادوں پر تجاوزات کے خاتمے کے لئے آپریشن شروع کریں اور آپریشن کی رپورٹ ڈی سی او آفس بھجوائی جائے ۔