کون آئے گا، کون جائے گا، ہر جگہ آزادی مارچ پر بحث اور سٹہ
لاہور(جاوےد اقبال )پاکستان تحریک انصاف کے 14اگست کو ہونے والا آزادی مارچ گھر گھر نگر نگر اور شہر شہر موضوع بحث بن گیا ہے۔ دفاتر نجی ہوں یا سرکاری، دوکان ہویا فیکٹری، ہر جگہ ایک ہی بحث ہے کہ 14اگست کو کیا بنے؟ گا کیا ہوگا؟۔ حکومت کو کیا حکمت عملی اختیار کرنی چاہئے ؟ تحریک انصاف کو کیا کرنا چاہئے ؟ فوج آئے گی یا نہیں ؟ جیسی قیاس آرائیاں اور تجزیے کیے جارہے ہیں جبکہ 14اگست کو حکومت جانے یا رہنے پر بھی بعض لوگ جوا لگانا شروع ہوگئے ہیں ۔ 14اگست کے تحریک کے آزادی مارچ پر پوری قوم کی نظریں لگ گئی ہیں اور ہر شہر اور ہرگاﺅں میں آزادی مارچ ٹاک آف دا ٹاﺅن بن گیا ہے اس سلسلے میں بعض لوگوں کی رائے ہے کہ حکومت آزادی مارچ کو طاقت سے روک لے گی۔کچھ کا خیال ہے کہ کے پی کے کی طرف سے آنے والے تحریک انصاف کے قاتلوں میں دہشت گرد اسلام آباد میں داخل ہو کر قبضے کرلیں گے ،بعض کہتے ہیں کہ مائنس ون فارمولے پر معاملہ حل کرلیا جائے گا۔ ان ہاﺅس تبدیل آئے گی۔ بعض کا خیال ہے کہ فوج ٹیک اوور کرلے گی۔ بعض کہتے ہیں کہ معاملہ حل کرانے کے لئے سپریم کورٹ کو کردار ادا کرنا چاہئے جبکہ بعض کہتے ہیں کہ فوج کردار ادا کرتے ہوئے مائنس ون فارمولے پر عمل کرا کر معاملہ حل کرا دے گی ،بعض کہنا ہے کہ عمران نے مارچ نے کیا تو ان کی سیاسی موت واقع ہوجائے گی ،بعض کہتے سب کے عمران خان نے جلد بازی کی، بعض کہتے ہیں کہ مارچ کے شاہدرہ پار کرنے میں مسئلہ حل کرالیا جائے گا غرضیکہ کہ کوئی گھر ایسا نہیں جہاں ”سیاست“ پر گفتگو نہ ہوتی ہو۔
کیا ہوگا