جہازوں کے وائی فائی اور انٹرنےٹ نظام سے دہشتگردی ہو سکتی ہے،جرمن ہیکر

جہازوں کے وائی فائی اور انٹرنےٹ نظام سے دہشتگردی ہو سکتی ہے،جرمن ہیکر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


برلن (نیوز ڈیسک) ملائیشین ایئرلائن کی پرواز MH370 کے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے اور اس نوعیت کے دیگر حادثات کے بعد طیاروں کے کمیونیکیشن نظام کے ذریعے دہشت گردی کے خطرات نمایاں ہوکر سامنے آگئے ہیں اور اب ایک جرمن ہیکر نے یہ کہہ کر خطرے کی گھنٹی بجادی ہے کہ جہازوں کے وائی فائی (Wifi) اور انٹرنےٹ نظام کو استعمال کرتے ہوئے انہیں دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ بتیس سالہ روبن سانٹا مارٹا کا تعلق سیکیورٹی کمپنی 10Active سے ہے اور وہ امریکی شہر لاس ویگاس میں ہونے والی ہیکروں کی کانفرنس ”بلیک ہیٹ“ میں طیاروں کے کمیونیکیشن نظام میں گھسنے کا عملی مظاہرہ کرکے دکھائیں گے۔ روبن کا کہنا ہے کہ اس نے طیاروں کے وائی فائی اور انٹرٹینمنٹ آلات بنانے والی پانچ بڑی کمپنیوں کے آلات کا جائزہ لیا ہے اور اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ان کے فرم ویئر (آلات کے اندر ایک چپ پر موجود سافٹ ویئر جسے ڈیلیٹ نہیں کیا جاسکتا) تک رسائی حاصل کرکے وہ پاس ورڈ اور یوزر نیم چوری کئے جاسکتے ہیں جو ٹیکنیشن ان آلات میں لاگ ان ہونے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس معلومات کو استعمال کرکے وائی فائی اور انٹرٹینمنٹ آلات کے سافٹ ویئر اور سگنلز میں گڑ بڑ کی جاسکتی ہے جو طیارے کے نیوی گیشن سسٹم اور کنٹرول ٹاور کے ساتھ رابطے کو متاثر کرسکتی ہے۔ دوسری جانب ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کام اتنا آسان نہیں اور روبن کی تحقیق کے عملی مظاہرے کے بعد اس خطرے کے بارے میں کوئی حتمی رائے دی جاسکے گی۔

مزید :

صفحہ آخر -