آئی ایس آئی ایس کا اقلیتوں کے خلاف سخت اقدام
بغداد (نیوز ڈیسک) عسکریت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق و شام (ISIS) کے عراقی شہر سنجار پر حملے کے بعد قدیم یزیدی مذہب سے تعلق رکھنے والے ہزاروں خاندان موت کے خوف سے قریبی پہاڑوں میں چھپ گئے ہیں جہاں وہ خوراک اور صحت کی سہولیات کے بغیر امداد کے منتظر ہیں۔ عراقی پارلیمنٹ میں یزیدی اقلیت کی واحد نمائندہ ویان داخلی نے بتایا کہ ان کے 500 افراد کو قتل کردیا گیا ہے، عورتوں کو قتل کیا جارہا ہے یا بطور غلام فروخت کیا جارہا ہے اور 70 سے زائد بچے بھوک اور بیماری کے باعث جاں بحق ہوچکے ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران روتے ہوئے بتایا کہ آئی ایس آئی ایس یزیدی مذہب کے لوگوں کی نسل کشی کررہی ہے۔ یزیدی مذہب اسلام کی آمد سے قبل بھی موجود تھا اور اس کے عقائد عیسائیت، یہودیت اور آتش پرستی کے مذاہب سے ماخوذ ہیں۔ عراق میں پائے جانے والے یزیدی ملک کی سب سے چھوٹی اقلیتی ہیں اور ان کا تعلق کرد نسل سے ہے۔