سندھ حکومت کا کراچی میں کچی آبادیوں کو ریگولرائز کرنے کا فیصلہ
کراچی(خصوصی رپورٹ) سندھ حکومت نے کراچی میں کچی آبادیوں کو ریگولرائز کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ پانی چوری پر قانون کا مسودہ منظور کیا گیا جبکہ وزیر اعلی نے تمام محکموں کو گھوسٹ ملازمین کی فہرست تیار کر کے پیش کرنے کی ہدایت کی۔وزیر اعلی سندھ کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں وزیر کچی آبادی جاوید ناگوری نے بریفنگ دی کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے تحت شہر میں موجود تمام کچی آبادیوں کو ریگولرائز کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں کچی آبادیوں کے مکینوں کا ریکارڈ مرتب کیا جائے گا۔ کچی آبادیوں میں جو تعمیرات سڑکوں اور نالوں پر قائم ہیں انہیں ختم کر کے مکینوں کو متبادل رہائش فراہم کی جائے گی۔ اس سلسلے میں پرائیوٹ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز کی تنظیم آباد سے مدد لی جائے گی جو مکینوں کے لیے فلیٹس تعمیر کرے گی۔ وزیر بلدیات نے کابینہ کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں 22 کچی آبادیوں کو ریگولرائز کیا جائے گا جن میں بلوچ کالونی، اعوان گوٹھ، منگھو پیر، بنگش کالونی، ناتھا خان گوٹھ بھی شامل ہیں۔ وزیر اعلی سندھ نے اجلاس میں تمام محکموں کو گھوسٹ ملازمین کی فہرست تیار کر کے پیش کرنے کی ہدایت کی۔