قیام پاکستان کیلئے مسلمانوں کی قربانیوں کی مثال دنیا میں نہیں ملتی، صغریٰ بی بی
ملتان(کرائم رپورٹر) اگست کا مہینہ برصغیر پاک و ہند کی تاریخ کے اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اس ماہ پاکستان دنیا کے نقشے پر معرض وجود میں
(بقیہ نمبر4صفحہ12پر )
آیا،پارٹیشن کے دوران لاکھوں مسلمانوں نے جو قربانیاں دیں بلاشبہ اس کی کوئی مثال دنیا میں نہیں ملتی ،"روزنامہ پاکستان "کے سلسلہ آزادی کے چراغ میں شالیمار کالونی کی معمر خاتون82سالہ صغریٰ بی بی کا کہنا تھا کہتقسیم کے وقت وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ فیصل آباد رہائش پذیر تھیں، یہاں سکھ اور ہندواکثریت میں تھے ،جبکہ اس کے مقابلے میں مسلمان کم تھے۔اسن کے والد شیخ منور دین پیشہ کے اعتبار سے تاجر تھے۔ان کا کوئی بھائی نہیں وہ 4بہنیں تھیں۔والد شیخ منور دین قائد اعظم محمد علی جناح کے مداح تھے،ان کے جلسوں میں باقاعدگی سے شرکت کیا کرتے تھے۔صغریٰ بی بی کا مزید کہنا تھا کہ انہیں یاد ہے آزادی کا د ن جب کروڑوں کی تعداد میں مسلمانوں نے مختلف مقامات پر ہجرت کی ، اس دن انہوں نے بھی فیصل آباد سے ایک قافلے کی شکل میں دیگر مسلمانوں کے ہمراہ بذریعہ ٹرین ملتان سفر کیا ملتان کے علاقے چوک شہیداں ان کے چچا شیخ مظفر دین رہائشی پذیر تھے۔یہاں ان کے والد منور دین نے اپنا کاروبار شروع کیا گو کہ ملتان میں بھی ہندو اور سکھ بڑی تعداد میں موجود تھے،تاہم مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث ملتان میں امن و امان کی صورتحال بہتر رہی۔
آزادی کے چراغ