فارماسیوٹیکل کمپنیوں اور حکومت نے ادویہ مہنگی کر کے عوام کی کمی توڑ دی
ملتان (کامرس رپورٹر)انسانی زندگیاں بچانے والی ادویات کی مصنوعی قلت پیداکرکے غریب عوام کولوٹنے کاسلسلہ جاری فارماسیوئیکل کمپنیوں کے ساتھ ساتھ حکومت نے بھی ادویات پر ٹیکس لگاکررہی سہی کسرپوری کردی جس کی وجہ سے عام شہریوں اورغریب عوام کو علاج معالجے کیلئے (بقیہ نمبر33صفحہ7پر )
شدید مشکلات درپیش ہیں۔ حال ہی میں حکومت کی جانب سے مجموعی طورپر 70ہزا ر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیاہے جس کے بعد فارما کمپنیوں نے بہت سی ادویات کومارکیٹ سے غائب کردیاہے جنہیں ہزاروں گنا مہنگا کرکے فروخت کیاجارہاہے ۔ جن میں کمنٹرن سیرپ کلورل ہائیڈ ریٹ سیرپ ، زووایکس ، آگمنٹن انجکشن ، ممبوئل ٹیبلٹس، پی زیڈ اے سیرپ ، ٹیرا مائی سن کیپسول ،ایف ایل 33ملک، جی بی (اے ڈی وی )ملک اور اولیک ملک سمیت دیگر سینکڑوں ادویات شامل ہیں۔ ان ادویات میں بچوں سے لے کربزرگوں تک کے روز مرہ استعمال ہونے والی ادویات ہیں جو مارکیٹ سے غائب ہوچکی ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد ادویات کومنہ مانگے داموں فروخت کیا جارہا ہے جن میں نیوروبن انجکشن 300کی بجائے 500روپے میں، پیناڈال ٹیبلٹس 180کی بجائے 246میں ڈائی ون 1748کی بجائے 2010روپے میں ، ئیگرال 165کی بجائے 245روپے میں،ڈسپرین 100کی بجائے 130روپے میں فری زیم 239کی بجائے 360روپے میں فروخت کی جارہی ہے ا سی طرح 70ہزار ادویات کے داموں میں اضافہ کرکے لوگوں سے جینے کاحق بھی چھینا جارہاہے ۔ اس کے برعکس حکومت پرائز کنٹرول کمیٹیاں خاموش ہیں اور نہ ہی کسی اورمتفقہ ادارے نے فرض شناسی کاثبوت دیاہے۔