پی ٹی آئی کی ”تحریک احتساب “ کا کارواں منزل کی جانب رواں دواں ، جگہ جگہ کارکنوں کا والہانہ استقبال، میری وجہ سے ملکی ترقی نہیں بلکہ نواز شریف کا کاروبار رک رہا ہے: کپتان

پی ٹی آئی کی ”تحریک احتساب “ کا کارواں منزل کی جانب رواں دواں ، جگہ جگہ ...
پی ٹی آئی کی ”تحریک احتساب “ کا کارواں منزل کی جانب رواں دواں ، جگہ جگہ کارکنوں کا والہانہ استقبال، میری وجہ سے ملکی ترقی نہیں بلکہ نواز شریف کا کاروبار رک رہا ہے: کپتان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور ( مانیٹرنگ ڈیسک )حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف  پی ٹی آئی کی ”تحریک احتساب “ ریلی کا آغاز پشاور کے پیرزکوڑی پل سے ہو گیا۔ ریلی عمران خان کی قیادت میں پشاور سے نوشہرہ پہنچ گئی ہے جہاں کپتان نے خطاب کیا۔اب یہ ریلی اپنی منزل مقصود کی جانب رواں دواں ہے۔ریلی کا جگہ جگہ والہانہ استقبال کیا گیا۔ریلی میں شرکت کیلئے پی ٹی آئی کارکن قافلوں کی صورت میں پشاور پہنچے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاناما لیکس کے بعد حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف پی ٹی آئی ”تحریک احتساب “ کا آغازہو گیا ہے جس کیلئے اس بارپشاور کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ریلی پشاور سے اٹک کیلئے رواں دواں ہے۔اب یہ ریلی نوشہرہ پہنچ گئی ہے ۔ریلی نے 35منٹ کا راستہ 12گھنٹوں میں طے کیا۔ کارکنوں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ رہنماوں کو رفتار تیز کرنے کی ہدایا ت دینا پڑی۔نوشہرہ پہنچنے پر ریلی کا والہانہ استقبال کیا گیا ۔ ااتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ریلی میں ہزاروں کارکن شامل ہیں جنہوں نے چہروں پر پی ٹی آئی کے جھنڈٖے بنوا رکھے ہیں اور اپنے قائد عمران خان کی تصاویر والی شرٹس پہن رکھی ہیں۔کارکن ریلی کے ہمراہ جگہ جگہ رک کر پارٹی نغموں پر بھنگڑے ٖڈال رہے ہیں اور حکمراںوں کے خلاف نعرے بازی بھی کی جارہی ہے۔

روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

کارکنوں کو پشاور سے روانگی کیلئے 10بجے کا وقت دیا گیا تھا۔ریلی کا ماحول گرمانے کیلئے ڈی جے بٹ بھی ریلی کے ہمراہ ہیں جو پارٹی نغمے اور ترانے بجا کر کارکنوں کو رقص پر مجبور کر رہے ہیں ۔ ریلی کے استقبال کیلیے جی ٹی روڈ کو پوری طرح سجا دیا گیا ہے۔جگہ جگہ پارٹی جھنڈوں اورخیر مقدمی بینرزلگائے گئے ہیں۔ 

تحریک احتساب کے دوران عمران خان نے پشاور ، نوشہرہ ، جہانگیرہ اور خیرآباد میں بھی کھلاڑیوں سے خطابکیا۔نوشہرہ میں رات گئے انہوں نے کارکنوں کے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی اربوں کی دولت باہر پڑی ہے جس کو ہر صورت واپس لائینگے۔ اب وقت آگیا ہے کہ پورا پاکستان خیبر پی کے سے سیکھے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک قرضے میں ڈوب رہا ہے اور نواز شریف کہتا ہے کہ خوشحالی آگئی۔جمہوریت میں ہر کسی کو جواب دینا پڑتا ہے لیکن نواز شریف تو بادشاہ بنے ہوئے ہیں وہ جواب دینے میں اپنی توہین سمجھتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اگر کوئی غلط کام نہیں کیا تو نواز شریف خوفزدہ کیوں ہیں۔دوسرے ملکوں میں نام آنے پر انکوائریاں شروع ہو گئیں لیکن ہمارے مغل بادشاہ چار ماہ کے بعد جواب تک نہیں دے رہے۔اب نواز شریف کو جواب دینا ہوگا۔ جب تک نواز شریف جواب نہیں دے گا ہم سڑکوں پر ہی رہیں گے۔میاں صاحب میری وجہ سے ملک کی ترقی نہیں بلکہ آپکا کاروبار خراب ہو رہا ہے۔

روزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں