کان پر چھوٹا سا نشان ، خاتون نے ڈاکٹر کو چیک کروایا تو حقیقت جان کر پاﺅں تلے سے زمین نکل گئی
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ہم اپنے چہرے پر نکلنے والے کیل مہاسوں اور سیاہ دھبوں کے متعلق اکثر لاپرواہی سے کام لیتے ہیں حالانکہ بسااوقات یہ دھبے کسی بڑے مرض کا پیش خیمہ ہوتے ہیں جیسے کہ کینسر۔ برطانیہ میں اس خاتون ٹیچر کے ساتھ بھی یہی ہوا۔ اس نے اپنے کان پر بننے والے سیاہ دھبے کو نظرانداز کیا اور انجام کار اسے اپنے کان سے ہی ہاتھ دھونا پڑے۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق لورا مک فیرین 20سال کی تھیں جب ان ایک دائیں کان پر سیاہ مہاسا ابھرنا شروع ہوا۔ کچھ عرصہ بعد اس مہاسے میں تکلیف ہونی شروع ہو گئی۔ اس پر وہ ڈاکٹر کے پاس گئی جس نے مہاسا نکال کر ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھیج دیا۔
دو ماہ بعد لورا کو واپس ہسپتال جانا پڑا کیونکہ اس کے مہاسے کے ٹیسٹ سے معلوم ہوا تھا کہ لورا جلد کے کینسر ایک قسم میں مبتلا تھی اور یہ مہاسا دراصل سیاہ رسولی تھی۔ دوبارہ ہسپتال جانے پر ڈاکٹروں نے اس کے کان کے ٹیسٹ کیے تو معلوم ہوا کہ کینسر کان میں بہت پھیل چکا تھا جس کی وجہ سے ڈاکٹروں نے اس کا کان کاٹ دیا۔ یہیں پر ہی قصہ ختم نہیں ہوا۔ کچھ ہی عرصہ بعد اس کی گردن پر ایسے ہی 20سیاہ مہاسے نکل آئے۔ یہ بھی سیاہ رسولیاں تھیں جو ڈاکٹروں نے نکال دیں۔ اب کی بار اسے 6ہفتے تک تابکاری کے مراحل سے گزرنا پڑا۔ اس سارے عرصے میں لورا نے ہمت نہیں ہاری اور اپنی یونیورسٹی کی تعلیم مکمل کی اور ٹیچنگ کی تربیت حاصل کی۔ لورا کا کہنا ہے کہ ”خوش قسمتی سے کان کٹنے سے میری قوت سماعت متاثر نہیں ہوئی، میرے طالب علم اس کے متعلق سوال کرتے ہیں اور جب میں انہیں جواب دیتی ہوں تو وہ مجھ پر فخر کرتے ہیں۔“