ہونے والی دلہن نے شادی سے چند روز قبل ایک اور آدمی کے لئے ’ہاں ‘ کہہ دی لیکن جب حقیقت سامنے آئی تو سرپکڑ کر بیٹھ گئی
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک برطانوی لڑکی نے شادی کی تیاریوں میں مصروف اپنے منگیتر کا ہاتھ جھٹک کر ایک اجنبی کا ہاتھ تھام لیا اور پھر اس اجنبی نے اس کے ساتھ ایسا سلوک کیا کہ عمر بھر کا پچھتاوا دے گیا۔ برطانوی اخبار دی مرر کی رپورٹ کے مطابق 24سالہ لوئس کیسنے اور48سالہ پاﺅل ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے۔ ایک روز پاﺅل اسے میکسیکو لے گیا اور وہاں انتہائی رومانوی انداز میں اسے شادی کی پیشکش کی اوراس کے ہاں کہنے پر اسے منگنی کی انگوٹھی پہنا دی۔ دونوں دو سال تک اپنی شادی کے لیے رقم جمع کرتے رہے۔ لوئس کی خواہش تھی کہ ان کی شادی جیمیکا کے کسی ساحلی شہر میں ہو۔ کچھ عرصہ قبل دونوں اپنی شادی کی تقریب کی تیاری کے لیے جیمیکا گئے۔ وہاں ایک روز پاﺅل کو سردرد تھا اور وہ کمرے میں آرام کر رہا تھا۔ اس دوران ساحل پر لوئس کی ملاقات جیمیکا کے ایک 25سالہ نوجوان کیفرے سے ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق کیفرے نے لوئس پر ڈورے ڈالنے شروع کیے اور اس سے شادی کا وعدہ بھی کیا۔ اس نے لوئس سے کہا کہ پاﺅل عمر میں بہت بڑا ہے اس لیے وہ اس کے ساتھ نہیں جچتا۔ لوئس اس کی باتوں میں آ گئی اور پاﺅل کو سب کچھ بتا کر شادی سے انکار کر دیا۔ پاﺅل واپس برطانیہ چلا گیا اور لوئس کیفرے کے پاس رہنے لگی۔ کیفرے نے لوئس کو بتایا کہ وہ بہت غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور اس کے گھروالے انتہائی مفلس ہیں۔ یہ سب لوئس سے رقم ہتھیانے کے بہانے تھے۔ لوئس کے اکاﺅنٹ میں 10ہزار پاﺅنڈ تھے جواس نے کیفرے پر خرچ کر دیئے۔ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بھی 4ہزار پاﺅنڈ نکلوا کر کیفرے کو دے دیئے۔ پھر ایک روز لوئس کو معلوم ہوا کہ کیفرے کا دیگر 2خواتین کے ساتھ بھی افیئر چل رہا ہے اور وہ خواتین کو محبت کے جال میں پھنسا کر رقم ہتھیانے کا عادی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لوئس کا کہنا ہے کہ ”مجھے میرے خاندان والوں اور دوستوں نے سمجھایا بھی تھا کہ کیفرے صرف برطانیہ کا ویزہ حاصل کرنے کے لیے یہ سب کچھ کر رہا ہے لیکن میں اس کے پیار میں اندھی ہو چکی تھی۔ آج میں بالکل اکیلی ہو چکی ہوں۔ لوگ اسے قسمت کا لکھا کہتے ہیں مگر مجھے اب بھی اس سے تکلیف ہوتی ہے۔ کیفرے نے مجھے بالکل تباہ کر دیا ہے۔ میں اسے کبھی معاف نہیں کروں گی۔ وہ اب بھی جیمیکا بھی ہنسی خوشی زندگی گزار رہا ہے اور میں یہاں برطانیہ میں 12گھنٹے کی نوکری کرکے وہ قرض چکا رہی ہوں جو میں نے بینک سے لے کر اس پر خرچ کیا تھا۔“