شاید کہ اتر جائے ترے دل میں مری بات!
کل تک جسے آپ اپنے چپڑاسی لا ئق نہ سمجھتے تھے آج انہیں آ پ نے وزراتِ عظمیٰ کا امیدوار بنا ڈالا،گو یا تبدیلی آ پ نے اپنے گھر سے اور اپنے مو قف سے شروع کی ، ’’تبدیلی آ بھی چکی ‘‘کے لا فا نی نعرے پر ہم نے اپنا سیا سی ایمان تا زہ کیا سو چا اب تو آ پ پا ر لیمنٹ ضرور آئیں گے، آ پ کے طواف کے لئے بے چین نظر ایوان میں ہر طرف دوڑا ئی مگر آ پ کو نہ پا کرما یو سی ہو ئی ، اس میں بھی قصور آ پ کا نہیں حضور ہمارا ہے جو یہ سمجھے تھے کہ پارلیمنٹ میں اب نواز شریف نہیں رہے تو آ پ اجلاس میں ضرور آ ئیں گے کہ جس شخص کے اقتدار کو گرا نے کے لیے آ پ نے شب و روز محنت کی ہے ، روزا نہ کی بنیاد پر گزشتہ چار بر سوں سے میڈیا ٹا ک کر تے رہے ہیں،جس محنت سے آ پ نے معاملہ چار حلقوں میں دھا ندلی کی تحقیقات سے پا نا ما کیس میں چار الزامات تک پہنچا یاتویہ آپ کا کریڈٹ تھا، مگر حیرانی ہو ئی آپ اسے سمیٹنے پارلیمنٹ میں نہیںآئے۔ خان صاحب چو نکہ میرٹ، جمہوریت اور محاسبے کی بات کر تے ہیں تو اس وقت ہم ذہنی الجھن کا شکار ہیں کہ خان صا حب پا ر لیمنٹ کیوں نہیں آ تے؟ قو می اسمبلی کا ایوان اپنے چار پارلیما نی سال مکمل کر چکا ہے، چیئرمین پی ٹی آ ئی نے محض 22دن ایوان میں شر کت کی، جنہیں آ پ ڈبل شاہ کے نام سے یاد کر تے ہیں ان کی پارلیمنٹ میں حا ضری 73 فیصد رہی اور وہ ایوان میں 281 دن حا ضر رہے، یہ ریکارڈ بتا رہا ہے کہ آپ پا ر لیمنٹ کی بالادستی پر کتنا یقین رکھتے ہیں؟ ایوان سے غیر حا ضر اپو زیشن کا حقیقی رہنماء کیسے اپنے حریف وزیراعظم سے پار لیمنٹ میں مو جو دگی کا مطا لبہ کر سکتا ہے؟ عمران خان ہمیشہ نواز شریف کے طرزِ سیاست کا با دشا ہت سے موازنہ کر تے رہتے ہیں مگر پا رلیمنٹ میں مو جودگی کا ریکارڈ تو میاں نواز شریف کا بھی ان سے بہتر رہا ہے۔جناب آپ کس منہ سے نوا زشریف کو طعنہ دے سکتے ہیں کہ وہ گذ شتہ آ ٹھ ماہ سے پا رلیمنٹ کے فلور پر نہیں آئے؟ ایسے اپو زیشن رہنما سے ہم کیسے یہ امید رکھ سکتے ہیں کہ وہ نواز شریف کو مجبور کرتے کہ وہ سینیٹ میں آ تے اور قوم کے سوا لات کا سا منا کرتے؟
نواز شریف نے 100 بیرونی دورے کئے مگر انہیں فاٹا جا نے کی تو فیق نہیں ہو ئی،ان کے اکثر بیرونی دوروں کا اختتام لندن یا ترا پر ہوا، اس سے ملک نے کیا کھویا کیا پا یا؟ کیا آپ نے پا رلیمنٹ جا کر اس پر بحث کرانے کی کو شش کی ؟عمران خان صا حب اس اسمبلی کے کسی بجٹ اجلاس میں تشریف نہیں لا ئے تو اب کس منطق سے بری معا شی پالیسوں پر تنقید کر رہے ہیں؟چار سال میں 35ارب ڈا لر کا قر ض چڑھ چکا ہے، بر آ مدات ما ضی کے مقا بلے میں 5 ارب ڈا لر گر چکی ہیں، اب ان کی حکو مت آ بھی گئی توکیسے ہم ان سے امید رکھیں کہ ایک بہتر معا شی پا لیسی اور بہتر بجٹ لا نے کے لئے اپنا کر دار ادا کر سکتے ہیں؟ مجھے آ ج بھی یقین ہے اگر عمران خان پا رلیمنٹ کے فلور پر مو جود گی کو یقینی بنا تے تو حکو مت کو ضرور مشکل حالات کا سا منا ہو تا ، عمران خان نے پا ر لیمنٹ سے با ہر رہ کر حکو مت کی سخت ترین مزا حمت کی ہے مگر ان کی اس روش نے پا رلیما نی سطح پر حکو مت کے لئے میدان صا ف رکھا۔ ایوان میں اب تک ہونے والی قا نون سا زی خصو صاً انتخا بی اصلا حات میں تحریک انصاف کے ارا کین کا کتنا حصہ ہے؟اس کمیٹی میں تحریکِ انصاف کے پار لیمینٹیرین کی بد ترین کار کردگی کا منہ بو لتا ثبوت آپ کے گوش گذار کرنا چا ہتا ہوں کہ پی ٹی آ ئی کے اہم ترین مطا لبات الیکشن کمیشن کی تشکیلِ نو، نگران حکو مت کے قیام کا فارمولا، الیکٹرانک اور با ئیو میٹرک ووٹنگ کا طریقہ کار اور سمندر پار پا کستا نیوں کے ووٹ کے حق پر تجا ویز مسترد کر دی گئیں ، سیا سی سطح پر اس کے خو فناک نتا ئج آ ئندہ الیکشن کے نتا ئج کی صورت میں بر آ مد ہوں گے اور الیکشن کی ساکھ پرنیا بحران ہما رے گلے پڑے گا، اس کمیٹی کا زیا دہ دفعہ بائیکاٹ پی ٹی آ ئی نے کیا، انتخا بی اصلا حات کی کمیٹی نے 118 با ر میٹنگز کیں اور 34ماہ اس کار لا حا صل پر ضا ئع کئے۔ کیا ہم آپ سے یہ سوال پو چھنے میں حق بجا نب نہیں کہ آپ نے اپنی پا رٹی میں اس کا نو ٹس لیا؟
آ پ نے اس معا ملے پرکو ئی ایک بھی پریس کانفرنس کی ؟ قوم کو اس سارے عمل پر اعتماد میں لیا؟ یا آپ چا ہتے ہی یہی ہیں کہ ایک نیا بحران آ ئے اور آپ محض نظام اور سیاسی مخالفین کو برا بھلا کہتے رہیں؟ کیا آپ اس بنیا دی سچائی اور حقیقت کے ادراک سے محروم ہیں کہ انتخا بی اصلاحات کا دروازہ پا رلیمنٹ سے ہو کر گذرتا ہے؟ یا آپ کھل کر قوم کو بتا ئیں کہ آپ آئندہ الیکشن میں انتخا بی اصلاحات کے لیے پا رلیمنٹ کی بجا ئے کہیں اور دیکھتے ہیں؟ کیا آ پ کو زیب دیتا ہے کہ پارلیمنٹ میں اپنے حصے کا بو جھ پا رلیمنٹ میں اٹھا نے کی بجا ئے آ رمی چیف جنرل قمر جاوید با جوہ سے شفاف الیکشن کے لئے کردار ادا کر نے کی در خواست کریں؟ آپ بطور قائد سیا سی جماعت طاقت کا مر کزپا رلیمنٹ کی بجا ئے کسے سمجھتے ہیں؟جب آپ قوم میں ایک مقبول سیا سی رہنما ہیں تو کیوں با ر بار امپا ئر کی بات کر کے نو جوا نوں اوران کی امید کو رسوا کر نے کا سا مان کر تے ہیں؟ ملک کے پڑھے لکھے نو جوانوں، خصو صاً خوا تین نے پہلی بار کا نٹوں سے بھرے سیا ست کے میدان کا رخ کیا، آ پ نے اپنی پارٹی کو ان کی سیا سی تربیت کا ادارہ بنا نے کی کو ئی کو شش کی؟ یا ان کے لئے صرف ما ہا نہ بڑے جلسے کا ہلہ گلہ کا فی ہے؟پارٹی ممبران اسمبلی کی پارلیما نی تر بیت کا کو ئی نظام ہے؟ یقیناً اس کا جواب نفی میں ہے، اگر یہ سب کچھ ہو تا تو نئے سیا سی لو گوں کے آ نے سے نظر یا تی کا رکن اس پا رٹی سے ما یوس ہو نے کی بجا ئے پس منظر میں رہ کر پارٹی کے کام آ تے۔خیبر پختو نخوا میں بلین ٹری سو نا می پروگرام یاٹور ازم کا بڑ ھنا اچھا کام ہے، مگر اس سے ووٹ ہر گز نہیں ملنے، البتہ پو لیس اصلا حات سے تھا نہ بہتر ہو ا اور کسی حد تک ہسپتال اور سکول بھی، مگر جمہو ریت کے لئے احتساب سے بھر پور روا یت کی داغ بیل آ پ ڈا لنا چا ہتے ہیں تو کیا ہو ا خیبر پختونخوا میں احتساب بیورو کا؟
سسٹم سے بیزاری کے احساس اور آ پ کی قیا دت کے رو ما نس میں نو جوا نوں نے میرٹ کا گلا گھو نٹ دیا تھا، سو چنے سمجھنے اور محا سبہ کر نے کی صلا حیتوں کو زنگ لگ گیا تھا اور بھول گئے تھے کہ کسی کو قیادت سو نپنا خا لصتاً قو می ذمہ داری، یہ محض امید، خواہش یا جذبات کی رو میں بہہ کر فیصلہ کر نے کا نا م نہیں ہے، اس سے کسی کو انکار نہیں کہ میاں نواز شریف ان کی جدو جہد کے نتیجے میں گھر چلے گئے ہیں، مگر لیڈر کو ہر وقت تنقید کے گھوڑے پر سوار رہنے کی بجائے تعمیر کا خو گر بھی ہو نا چا ہئے۔کیا محض سسٹم کی نا کا می یا شریف فیملی کی کرپشن کی خرا بی کو بے نقاب کر نے پر ہم عمران خان صا حب کو نجاتِ دہندہ سمجھ لیں؟ ان کی اپنی قائدا نہ خو بیاں کیا ہیں یا آ نجناب محض سسٹم کی خرا بیاں گنوا سکتے ہیں ؟ ان کے پاس تبدیلی کے نعرے کے علاوہ متبا دل پلان کیا ہے؟ اب الیکشن میں ایک سال سے کم کا عرصہ بچ گیا ہے۔ ان کے پاس حقیقی مو قعہ ہے اپنے تبدیلی کے ویژن کو اسمبلی میں زیر بحث لا نے کے لئے پا رلیما نی ٹیم کی قیا دت خود کریں، اب فلور آ ف دی ہا ؤ س بتا دیں کہ ان کی حقیقی معا شی پا لیسی کیا ہو گی؟ ان کے پاس توا نا ئی کا متبا دل پلان کیا ہے ؟ ٹیکس اکٹھا کر نے کامتبا دل فا رمو لا کیا ہے؟ دہشت گر دی سے نمٹنے اور امن عا مہ کی بحا لی کی نئی پا لیسی کیا ہو گی؟ خا رجہ پا لیسی کے نئے خدو خال کیا ہوں گے یا اس میدان بھی دو سروں کی طرح ان کے پر جلنا شروع ہو جائیں گے ؟ سا ئنس اور ٹیکنا لو جی کے میدان میں انقلا بی تبدیلیاں کیا ہوں گی؟ سڑ کوں اور میگا پر ا جیکٹس پر پیسہ لگانے کی بجا ئے تعلیم و صحت پر پیسہ لگا کر انسا نی ترقی کا نیا عمرانی پلان کیا ہو گا؟اور ہاںیہ حقیقت پلے باندھ لیجیے2018ء کے انتخا بات آ پ کے لئے آ خری مو قعہ ہیں۔