پاکستان آگ اور خون کا دریا عبور کر کے حاصل کیاگیا،کرنل (ر)محمد سلیم

پاکستان آگ اور خون کا دریا عبور کر کے حاصل کیاگیا،کرنل (ر)محمد سلیم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (جنرل رپورٹر) قائداعظمؒ کی بے لوث قیادت نے مسلمانان برصغیر کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کردیا۔ پاکستان آگ اور خون کا دریا عبور کر کے حاصل کیاگیا۔آزادملک کی حفاظت کی ذمہ داری نوجوان نسل پر عائد ہوتی ہے۔ پاکستان عطیۂ خداوندی اور آزادی بہت بڑی نعمت ہے ، ہمیں آزادی کی قدر کرنی چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن کرنل (ر)محمد سلیم ملک نے ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان لاہور میں 71ویں یومِ آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں ’’میں نے پاکستان بنتے دیکھا‘‘ کے عنوان سے منعقدہ لیکچر کے دوران طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس لیکچر کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرزٹرسٹ کے اشتراک سے کیاتھا۔ کرنل(ر) محمد سلیم ملک نے کہا کہ قیامِ پاکستان سے پہلے ہندوؤں نے انگریز کے ساتھ مل کر مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کردی تھی۔ مسلمانوں کا کوئی پرسان حال تھا نہ تھا۔انگریزوں اور ہندوؤں نے ہم سے مساجد کے دروازے تک بند کروائے۔ تاریخی بادشاہی مسجد کو گھوڑوں کا اصطبل بنا دیا گیا تھا۔ سکولوں اور کالجوں میں ہندوؤں کو ترجیح دی جاتی تھی۔ میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کا حصہ تھا جس نے قیامِ پاکستان کے لئے بھرپور کردار ادا کیا۔ پاکستان بننے کا ایک بڑا سبب یہ تھا کہ مسلمانوں کو قائداعظمؒ کی ولولہ انگیز قیادت میسر تھی۔ میری خوش قسمتی ہے کہ میں نے تحریک پاکستان میں حصہ لیا جس کے قائد محمد علی جناحؒ تھے۔ پاکستان بننے سے پہلے صورتحال یہ تھی کہ مسلمانوں کو کوئی نوکری پر نہیں رکھتا تھا۔ انار کلی میں مسلمانوں کی صرف تین دکانیں تھیں۔ میں اور میرے ساتھی ’’بن کے رہے گا پاکستان‘ بٹ کے رہے گا ہندوستان‘‘ کے نعرے لگاتے تھے۔ مسلمانوں کی حالت زار دیکھ کر ہی قائداعظم محمد علی جناحؒ نے مسلمانوں کیلئے الگ وطن کے قیام کا مطالبہ کیا۔ تحریک پاکستان میں نوجوانوں بالخصوص اسلامیہ کالج ریلوے روڈ لاہور کے طلبہ نے بھرپور حصہ لیا۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے پاکستان بنایا ہی نہیں بلکہ انگریزوں اور ہندوؤں سے چھین کر ہمیں دیا ہے۔ لہٰذا ہمیں پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔ کرنل(ر) محمد سلیم ملک نے پروگرام کے دوران تحریک پاکستان اور قائداعظمؒ کو دیکھنے کے حوالے سے چشم دید واقعات بھی طلبہ کو سنائے۔