عبد العلیم خان کی مشکلات کم نہ ہو سکیں ،نیب نے ایک بار پھر سندیسہ بھیج دیا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں سر فہرست عبد العلیم خان کے ستارے گردش سے نہ نکل سکے ،قومی احتساب بیورو نے علیم خان کو ایک بار پھر 10 اگست کو طلب کر لیا ۔
نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں شامل عمران خان کے قریبی ساتھی عبد العلیم خان کو آف شور کمپنیوں کے کیس میں 10 اگست کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے، اس سے قبل عبد العلیم خان نیب کو اپنے جوابات سے مطمئن نہیں کرسکے تھے جس پر ایک بار پھر علیم خان کو وضاحت پیش کرنے کے لئے دوبارہ طلب کر لیا ہے ۔واضح رہے کہ عبد العلیم خان الیکشن 2018 میں تحریک انصاف کی واضح کامیابی کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے وزیر اعلیٰ کے مضبوط امیدوار تصور کئے جا رہے ہیں تاہم انتخابات میں کامیابی کے فوری بعد دوسری مرتبہ نیب میں طلبی پر ان کے نام پر سوالیہ نشان لگ چکے ہیں تاہم وہ وزیر اعلیٰ کی دوڑ سے باہر نہیں ہوئے اور اب بھی ریس میں شامل ہیں تاہم حتمی نام کا فیصلہ عمران خان خود کریں گے ۔دوسری طرف عبد العلیم خان کا کہنا تھا کہ میں سب کے سامنے کہتاہوں کہ مجھ پر ایک روپے کی بھی کر پشن ثابت ہوجائے تو مجھے ہتھکڑی لگا دی جائے، میں10سالوں سے حکومت کے نشانے پر ہوں مگر آج تک میرے خلاف کوئی کر پشن ثابت نہیں ہوئی اورمیری جس آف شور کمپنی کی بات کی جارہی ہے اس کا پانامہ کیس میں کوئی ذکر نہیں ۔