بیروت دھماکے کے وقت شادی کا شوٹ کرواتی اس دلہن کی ویڈیو پوری دنیا میں وائرل ہوگئی، لیکن یہ دراصل کون ہے؟ خود منظر عام پر آگئی
بیروت(مانیٹرنگ ڈیسک) بیروت میں جب ہولناک دھماکہ ہوا، اس وقت ایک دولہا دلہن شادی کا فوٹوشوٹ کروا رہے تھے۔ اب اس دلہن کی ویڈیو تیزی سے دنیا بھر میں وائرل ہو رہی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اس 29سالہ دلہن کا نام اسریٰ سیبلانی اور اس کے 34سالہ شوہر کا نام احمد صبیح ہے۔ فوٹوگرافر محمد نقیب ان کی تصاویر بنا رہا تھا جس وقت بندرگاہ کے ویئرہاﺅس 12میں رکھے امونیم نائٹریٹ کو آگ لگی اور تباہ کن دھماکہ ہوا۔
اسریٰ سیبلانی کی منظرعام پر آنے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب دلہن کی ویڈیو اور تصاویر بن رہی ہوتی ہیں، اسی وقت خوفناک دھماکہ ہوتا ہے اورتقریب درہم برہم ہو جاتی ہے۔ شادی ہال کی پوری سجاوٹ تباہ ہو جاتی ہے تاہم خوش قسمتی سے دولہا دلہن اور مہمان محفوظ رہتے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے کی آواز کے فوری بعد دولہا بھاگتے ہوئے آتا ہے اور اپنی دلہن کو تسلی دیتے ہوئے محفوظ مقام پر لے جاتا ہے۔ دھماکے کے بعد شادی کی یہ تقریب منسوخ ہو گئی اور دولہا دلہن گھر کو روانہ ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق اگلے روز اسریٰ واپس اسی جگہ پر جاتی ہے جہاں اس کا فوٹو شوٹ ہو رہا تھا اور وہاں سے ایک ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتی ہے۔ اس کی یہ ویڈیو بھی انٹرنیٹ پر بہت وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو میں وہ کہتی ہے کہ ”میں دو ہفتوں سے شادی کی تیاری کر رہی تھی۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ عین میری شادی کے روز یہ قیامت گزر جائے گی اور شادی منسوخ کرنی پڑ جائے گی۔ دھماکے کے وقت ہمارے جو احساسات تھے، وہ بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ میں شدید خوف اور صدمے کی حالت میں تھی۔ سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ کیا ہوا ہے۔ مجھے لگ رہا تھا کہ میں مرنے والی ہوں۔“