برطانوی حکومت کا فیصلہ 

برطانوی حکومت کا فیصلہ 
برطانوی حکومت کا فیصلہ 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


تمام قومی اخبارات میں بڑی بڑی سرخیوں کے ساتھ جو خبر نمایاں طور سے شائع ہوئی ہے وہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے حوالے سے تھی جس کے مطابق میاں نواز شریف  کو برطانیہ میں ویزہ کی توسیع دینے سے انکار کر دیا گیا اور اب جناب میاں نواز شریف کو ویزے میں توسیع کے لئے عدالت سے رجوع کرنا پڑے گا جی دوستوں دنیا  جانتی ہے کہ  میاں نواز شریف  جو ہیں  وہ علاج کی غرض سے ہی.  ملک سے باہر گئے اور باقاعدہ حکومتی رضا مندی سے گئے اور چند روز قبل جناب شیخ رشید کا یہ بیان سامنے آیا تھا کہ نہ ہی وہ الطاف حسین کو واپس لا سکتے ہیں اور نہ ہی میاں نواز شریف کو  زبر دستی وطن واپس لا سکتے ہیں  جی دوستوں  اور اب اچانک برطانوی حکومت کی طرف سے سابق وزیراعظم کو ویزہ میں توسیع نہیں دی گئی تو بہت سے شکوک و شبہات پیدا ہو ریے ہیں کہ آیا حکومت پاکستان کی طرف سے دباو ڈالا گیا یا پھر  برطانوی حکومت  نے از خود ہی میاں نواز شریف کو ویزہ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہو بہر حال برطانوی حکومت کی طرف سے میاں نواز شریف کو ویزہ میں توسیع نہ دینے پہ پاکستان میں حکومتی اراکین تو خوش ہیں لیکن ن لیگی رہنماوں میں  پھیلی شدید بے چینی صاف نظر آرہی ہے اور ن لیگی رہنماوں کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ وہ یقینا برطانیہ میں ویزہ کی توسیع کے لئے عدالت سے رجوع کرینگے اور قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اپیل  میں اور اپیل کے فیصلے میں تین چار ماہ مزید لگ جائینگے اور  یقینا اپیل کے بعد جو فیصلہ آئے گا وہ یقینا سب کو تسلیم کرنا پڑے گا اور اگر اپیل پہ میاں نواز شریف کی امیدوں کے مطابق نہ ہوا تو کیا ہو گا آیا میاں نواز شریف کو لندن چھوڑنا پڑے گا اور اگر واقعی  میاں نواز شریف کو لندن چھوڑنا پڑ گیا تو کیا ہو گا  اور اگر جناب میاں نواز شریف نے لندن چھوڑا تو دیکھنا تو یہ بھی ہو گا کہ آیا میاں نواز شریف وطن واپس آئینگے تو انکا اگلا پڑاو کہاں.  ہو گا آیا امریکہ سعودی عرب متحدہ عرب امارات یا یا پھر کہیں بھی جائیں کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو برطانیہ سے بیدخل کیا گیا تو یقینا سعودی عرب ہی میاں نواز شریف کا اگلا پڑاو ہو گا اور یقینا اس بات میں کوئی ابہام بھی پیدا نہیں ہوتا جی وہ اسلئیے کہ میاں نواز شریف پہلے بھی جلاوطنی کی زندگی سعودی عرب میں گزار چکے ہیں اور یقینا سعودی  حکمران بھی اور  عوام بھی میاں نواز شریف کو پسند کرتی ہے اور یقینا میاں نواز شریف ایک ایسا قائد ہے جسے تین دفعہ پاکستانی عوام نے وزیراعظم منتخب کیا اور  یقینا میاں نواز شریف علاج کی غرض سے لندن میں قیام پزیر ہیں اور اب اچانک برطانوی حکومت کی طرف سے اتنا بڑا فیصلہ سامنے آنے سے ہر طرف گویا  بھونچال آ گیا اک ہنگامہ طوفان سا کھڑا ہو گیا کہ اچانک برطانوی حکومت نے اتنا بڑا فیصلہ کیوں لیا اور اس فیصلے کے پیچھے جو راز چھپے ہیں وہ بھی جاننے کی خواہش سب کے دلوں میں پیدا ہو رہی ہے کہ آخر کیوں اچانک برطانوی حکومت نے اتنا بڑا قدم اٹھایا بہر حال اب دیکھنا تو یہ بھی ہے کہ میدان سیاست میں جو طوفان پیدا ہو رہا ہے اس میں کس قدر تیزی آئے گی   اور  اسکے اثرات کیا ہونگے  اور دیکھنا تو یہ بھی یے کہ اب قائد ن لیگ کا اونٹ طوفانوں سے نکل کے کس کروٹ بیٹھے گا تو یہ بات بھی وقت ہی بتا سکتا ہے  تو فی الوقت ہمیں دیں اجازت دوستوں ملتے ہیں جلد اک بریک کے بعد تو  چلتے چلتے.  اللہ نگھبان رب راکھا

مزید :

رائے -کالم -