گورنر سندھ کی تقرری میں تاخیر
ملک کے دوسرے بڑے صوبے،سندھ میں نئی وفاقی حکومت کی تشکیل کے بعد سے گورنر سندھ کی تقرری تاخیر کا شکار ہے، سندھ اسمبلی کے سپیکر آغا سراج درانی قائم مقام گورنر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں،ان پر نیب میں مقدمات بھی ہیں۔پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی نے اتحادی حکومت کی تشکیل کے لیے ایم کیو ایم پاکستان سے معاہدہ کیا تھا کہ گورنر سندھ کا تقررایم کیو ایم سے کیا جائے گا۔تمام پارٹیوں کی رضامندی سے محترمہ نسرین جلیل کا نام وفاقی حکومت نے گورنر سندھ کے لیے تجویز کیا تھا۔ صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے ان کا تقرر نامہ جاری نہیں کیا۔ وفاقی حکومت کی سمری صدر مملکت کی جانب سے منظور نہ کیے جانے پر گزشتہ دو ماہ سے التواء کا شکار ہے۔حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ایم کیو ایم نے بھی خاموشی اختیار کررکھی ہے جبکہ وفاقی حکومت نے بھی چپ سادھ رکھی ہے اور قائم مقام گورنر ہی معاملات چلارہے ہیں ایم کیو ایم کی خاموشی معنی خیز ہے۔صوبہ سندھ میں نئے گورنر کی تقرری آئینی تقاضہ ہے اور جب وفاق میں پیپلزپارٹی،ایم کیو ایم اور مسلم لیگ(ن) اتحاد کا حصہ ہیں تو ایسے میں آئینی ذمہ داری سے انحراف کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔