ادویات کی قیمتیں 40فیصد نہ بڑھائیں تومزید قلت بڑھتی جائیگی: فارماکمپنیوں کا حکومت کو انتباہ
لاہور(این این آئی)پاکستان کی ادویہ ساز کمپنیوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ کیا جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک میں ادویات قلت بڑھتی جائے گی جس کے نتیجے میں مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو شدید مشکلات پیش آئیں گی۔پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد نے وائس چیئرمین عاطف اقبال کی قیادت میں وزیراعظم کی ہدایت پر ادویات کی قلت کے معاملے پر بنائی گئی پی ایم انسپیکشن کمیٹی کے اراکین سے ملاقات کی۔پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے)کے چیئرمین قاضی منصور دلاور نے بتایا کہ ڈالر اور خام مال کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کی وجہ سے انڈسٹری متاثر ہورہی ہے ہم خود سے قیمتیں بڑھا نہیں سکتے، جو کم قیمت ادویات ہیں ان پر لاگت زیادہ آرہی ہے، وہ مارکیٹ میں نہیں مل رہیں، جب لاگت زیادہ آئے گی تو انڈسٹری کیسے چلے گی۔ ہم سے سیلز ٹیکس کی مد میں 35سے40کروڑ لے لیا جو واپس نہیں ملا،قاضی منصور کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال پہلے 20 فٹ کنٹینر کا انٹرنیشنل فریٹ ریٹ 1200 ڈالر تھا جو اب 10 ہزار ڈالر ہوگیا، اس وجہ سے ہم نے حکومت سے ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا ہے، ساری سفارشات اور تجاویز انہیں دی ہیں، کمیٹی کو بتایا ہے کہ اگر فوری قیمتیں دے دی جائیں تو 90 دن لگیں گے اور صرف قیمتیں نہیں بلکہ ہمیں ہمارا سیلز ٹیکس کی مد میں لیا گیا پیسہ بھی واپس کرائیں، اگر یہ تاخیر کریں گے تو مزید ادویات کی قلت ہوگی۔
ادویات کی قیمتیں