سیشن کورٹ،عامر لیاقت کے پوسٹمارٹم کرانے کے فیصلے پر حکم امتناع جاری 

سیشن کورٹ،عامر لیاقت کے پوسٹمارٹم کرانے کے فیصلے پر حکم امتناع جاری 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی) کراچی کی سیشن کورٹ شرقی نے عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کردیا۔سیشن جج شرقی کی عدالت میں عامر لیاقت کاپوسٹ مارٹم کرانے کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل ضیا اعوان کے دلائل سننے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کے پوسٹ مارٹم کرانے کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کردیا۔عدالت نے درخواست دائر کرنے والے شہری عبد الاحد اور جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 11 اگست تک جواب طلب کرلیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عامر لیاقت کی سابق اہلیہ بشریٰ اقبال کا کہنا تھا کہ  شرعی طور پر دانیہ ملک کو خلع ہوچکی ہے، دانیہ ملک اب عامر لیاقت کی بیوہ نہیں ہیں۔دانیہ ملک سے متعلق کہا کہ دانیہ نے یہ خود مانا کہ ویڈیوز انہوں نے بنائی تھیں  بشری اقبال نے کہا کہ ایف آئی اے میں اس گینگ کے خلاف درخواست دی ہے  دانیہ کے بیانات بدلتے رہتے ہیں اس کو سزا ملنی چاہیے۔قبل ازیں عامر لیاقت کی بیٹی دعا عامر کی جانب سے  والد کے پوسٹ مارٹم کے فیصلے کے خلاف سیشن جج شرقی کی عدالت میں  اپیل دائر کی گئی ہے۔وکیل دعا عامر،ایڈووکیٹ ضیا اعوان  نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ہم ہائیکورٹ کے حکم پر سیشن عدالت آئے ہیں، ایک ہی عدالت دو فیصلے نہیں کر سکتی، فیصلہ اہلخانہ کو سنے بغیر جلد بازی میں ہوا ہے۔وکیل دعا عامر نے کہا کہ پہلے ایک مجسٹریٹ نے کہا بغیر پوسٹ مارٹم کے تدفین کر دیں جس پر پولیس نے بھی اعتراض نہیں کیا، پولیس کو شواہد نہیں ملے۔وکیل نے کہاکہ فیملی نہیں چاہتی تھی کہ عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم ہو،  عامرلیاقت کی تیسری اہلیہ کی والدہ نے پوسٹ مارٹم کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
عامر لیاقت

مزید :

صفحہ آخر -