بیرسٹر عقیل ملک نے تحریک انصاف کے صوابی میں جلسے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا
اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) مشیر وزارت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہےکہ مجھے تحریک انصاف کی سمجھ نہیں آرہی ، پارٹی کا ایک ممبر ایک بیان دیتا ہے اور دوسرا اس کی نفی میں کوئی اور بیا ن دے دیتا ہے۔ہر سیاسی جماعت کا احتجاج کا حق ہے لیکن اس کے ساتھ وہ ضابطے کے مطابق ہونا چاہیے۔22 اگست کی ان کی تاریخ ہے یہ جلسہ کرنا چاہتے ہیں تو بے شک کریں۔صوابی میں انہوں نے ناکام پاور شو کیا ہے خالی نشستوں سے خطاب کیا ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی کے پروگرام کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میر سے گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔پروگرام میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی نے بھی شرکت کی ۔
مشیر وزارت قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ اسد قیصر نے رات بیان دیا کہ اسلام آباد جانے کی ہماری کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ زیر بحث ہے۔اگر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ایک بیان دے رہے ہیں کہ اسلام آباد میرا بھی دارالخلافہ ہے میں وہاں جاکر دھاوا بول دوں گا۔ جدھر چاہے میں جلسہ کروں ، جدھر چاہے احتجاج کروں ۔ حماد اظہر کہتے ہیں ہم اڈیالہ جیل جائیں گے وہاں پر مارچ کریں گے۔ان کی سمجھ نہیں آرہی کہ یہ کس طرف جارہے ہیں۔ہماری حتی الامکان کوشش ہے کہ ملک کو انتشار سے نکالاجائے ۔ لیکن یہ دوبارہ ملک کو انتشار کی طر ف دھکیل دیتے ہیں۔الیکشن ایکٹ کی 3 شقوں میں جو ترمیم آئی ہے جو آئین پاکستان کی شق کے ساتھ متصادم ہے۔اس میں وضاحت کی ضرورت تھی اور ہم وضاحت لے کر آئے ہیں۔ایک دفعہ جب آپ کاغذات نامزدگی جمع کرائیں اور اپنی پارٹی کا ٹکٹ نہ دیں تو آپ کو آزاد تصور کیا جائے گا۔