رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے جوڑوں کے لیے متحدہ عرب امارات میں انوکھی سزا پر غور
ابو ظہبی ( نیوز ڈیسک ) ابو ظہبی کی عدالتیں اس وقت ایک تجویز پر غور کر رہی ہیں جس کے تحت عوامی مقامات پر جنسی عوامل میں ملوث کنوارے جوڑوں کو سزا دینے کی بجائے ان کی شادی کروا دی جائے گی۔اماراری میڈیا کے مطابق زیر غور تجویز کے تحت جس جوڑے پر الزام لگایا جائے ، جج ان سے دریافت کرے گا کہ کیا وہ آپس میں شادی کرنا چاہتے ہیں ؟اگر وہ راضی ہوں تو سزا نہیں دی جائے گی بصورت دیگر قانونی کاروائی کی جائے گی۔
متحدہ عرب امارات کے لئے نئی ویزہ پالیسی کا اعلان ،جاننے کے لئے کلک کریں
اس کا مقصد عدالتوں پر بوجھ کم کرنا اوردی جانے والی سزاﺅں کی تعداد کم کیا جانا ہے۔اس حوالے سے وکیل علی قرینی نے مقامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس قسم کی صورتحال میں پکڑے جانے والے جوڑوں نے اکثر خفیہ شادی کر رکھی ہوتی ہے یا آپس میں معاہدہ کر رکھا ہوتا ہے۔
ان کاغذات کی قانونی حیثیت نہیں ہوتی لیکن یہ شادی کی نیت کو ظاہر کرتے ہیں۔اس حوالے سے مقامی دانشوروں کا کہنا ہے کہ یہ تجویز منظور کر لی جائے تو اس کے مثبت اثرات ہوں گے کیونکہ سزا دینے سے یہ طریقہ بہتر موثر ثابت ہو سکتا ہے۔