وہ آدمی جو 2 سال میں46 بچوں کا باپ بن گیا، ایسا طریقہ اپنایا کہ حکومت حرکت میں آگئی
لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں ایک شخص نے ایسی غیر معمولی رفتار سے بچے پیدا کئے ہیں کہ نہ صرف ماہرین صحت اس کے بارے میں جان کر چکر کھا گئے ہیں بلکہ حکومت نے بھی اس کی چھان بین شروع کر دی ہے۔ 43 سالہ ڈیکلن رونی کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ سال سپرم عطیہ کرنے کے لئے بنائی گئی اپنی ویب سائٹ کے ذریعے درجنوں خواتین کی ’مدد کی‘ اور گزشتہ ایک سال میں ہی 17 لڑکوں اور 14 لڑکیوں کا باپ بن گیا۔ اس کا کہنا ہے کہ 15 مزید خواتین اس کے عطیہ کردہ سپرم سے حاملہ ہوئیں، جبکہ اس کے اپنے 8 بچے بھی ہیں، جو کہ چار مختلف خواتین سے پیدا ہوئے۔
مزید جانئے: امریکہ کی سب سے بڑی نمائش کے دوران حملہ آور کے خاتون پر چھریوں سے وار لیکن کوئی ایک آدمی بھی مدد کیلئے آگے نہ بڑھا،بے حسی کی وجہ بزدلی نہیں بلکہ۔۔۔
ضرورت مند خواتین کی مدد کی آڑ میں وہ دو سال کے دوران 54 بچوں کا باپ بن چکا ہے۔ اس نے اپنی ویب سائٹ پر لکھ رکھا ہے ”اگر آپ کے شوہر بانجھ پن کے شکار ہیں یا وہ کسی بیماری یا نس بندی کی وجہ سے اولاد پیدا کرنے میں آپ کی مدد نہیں کر سکتے، تو میں مصنوعی یا قدرتی طریقے سے تخم ریزی کے لئے حاضر ہوں۔“ رونی کا کہنا ہے کہ اس کی سروس اس قدر مقبول ہے کہ اکثر اس کے پاس خواتین کی درخواستوں کے ڈھیر لگے رہتے ہیں ۔ اس کا کہنا ہے کہ بعض اوقات تو وہ ایک دن میں دو یا تین خواتین کو سپرم عطیہ کرتا ہے۔
اگرچہ رونی کا کہنا ہے کہ اس کا درجنوں خواتین کو حاملہ کرنے کا عمل ان کی مدد کی نیت سے کیا گیا اور اس کی اپنی بیوی بھی اس معاملے میں اس کی حمایتی اور مددگار ہے، لیکن طبی ماہرین نے اس شخص کے بارے میں سخت شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے اور اس کے بارے میں فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے سپرم عطیہ کرنے کے طور طریقے خاصے غیر محفوظ بھی ہوسکتے ہیں جبکہ یہ خدشہ بھی موجود ہے اس کے بچے قریبی علاقوں میں ہی پلے بڑھیں اور بعدازاں ان میں سے کسی بہن بھائی کا ہی آپس میں جسمانی تعلق قائم ہوجائے۔ اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں کو بالائے طاق رکھ کر دھڑا دھڑ بچے پیدا کرنے والے اس شخص کے بارے میں محکمہ صحت نے تحقیق شروع کر دی ہے۔