حکیم محمد حسن قرشی ملی وقومی تحریکوں میں ہمیشہ پیش پیش رہے، محمد حنیف شاہد

حکیم محمد حسن قرشی ملی وقومی تحریکوں میں ہمیشہ پیش پیش رہے، محمد حنیف شاہد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(خبر نگار خصوصی ) شفاء الملک حکیم محمد حسن قرشی ملی وقومی تحریکوں میں ہمیشہ پیش پیش رہے۔ آپ برصغیر کے ممتاز طبیب اور عالم اسلام کے اتحاد کے بہت بڑے داعی تھے۔ حکیم محمد حسن قرشی تحریک پاکستان میں سرگرم عمل رہے۔ مسلم لیگ کے اکابرین کی مجلس میں شفاء الملک کے مشوروں کی بڑی قدر کی جاتی تھی۔ان خیالات کااظہار پروفیسرمحمد حنیف شاہد نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں تحریک پاکستان کے رہنما شفاء الملک حکیم محمد حسن قرشی کی 42ویں برسی کے موقع پر نئی نسل کو ان کی حیات و خدمات سے آگاہ کرنے کیلئے منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔ اس لیکچر کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک ،نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔پروفیسر محمد حنیف شاہد نے کہا کہ شفاء الملک حکیم محمد حسن قرشی گجرات کے رہنے والے تھے۔ آپ کے والد قاضی فضل الدین اپنے دور کے ممتاز عالم تھے۔ قا

ضی فضل الدین نے 1857ء کی جنگ آزادی میں بھی حصہ لیا۔ حکیم محمد حسن قرشی نے ابتدائی تعلیم گجرات میں حاصل کی‘ پھر اسلامیہ کالج لاہور میں داخل ہوئے۔ یہاں سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد طبیہ کالج دہلی میں مسیح الملک محمد اجمل خان سے فیض یاب ہوئے بعد ازاں طبیہ کالج کے پروفیسر مقرر ہوئے۔ اس کے بعد بمبئی چلے گئے جہاں طبیہ کالج کے پرنسپل رہے۔ 1920ء میں لاہور آ گئے اور طبیہ کالج کے پہلے پروفیسر اور پرنسپل مقرر ہوئے۔ انہوں نے اطباء کی تنظیم کی بنیاد رکھی۔ وہ پنجاب طبی کانفرنس کے صدر اور بانی تھے۔ آل انڈیا آیورویدک و یونانی طبی کانفرنس کے سالانہ جلسوں کی صدارت بھی کی۔ شفاء الملک ملی تحریکوں میں بھی پیش پیش رہے۔ تحریک خلافت میں حصہ لیا۔ خلافت کمیٹی لاہور کے نائب صدر رہے۔ خلافت کے بعد وہ کشمیر کی تحریک میں بھی پیش پیش رہے۔ چوہدری غلام عباس ان کے رفیق تھے۔ 1947ء میں انہوں نے مسلم لیگ کے فیصلے کے مطابق شفاء الملک کا خطاب واپس کر دیا۔ 1947ء میں سول نافرمانی کی تحریک میں بھرپور حصہ لیا۔ قیام پاکستان کے بعد وہ کشمیر کے جہاد میں مصروف رہے۔ 1950ء کے بعد تحریک اتحاد اسلامی کے داعی بنے۔ وہ موتمر عالم اسلامی کے سرگرم رہنما تھے۔ انہوں نے 1962ء میں موتمر عالم اسلامی کے اجلاس منعقدہ بغداد میں شرکت کی۔ شفاء الملک 1958ء اور پھر 1965ء میں حکومت کے قائم کردہ طبی بورڈ کے صدر مقرر ہوئے۔ انہوں نے کئی طبی کتابیں بھی لکھیں۔ شفاء الملک حکیم محمد حسن قرشی نے 6 دسمبر 1974ء کو انتقال کیا۔