پاکستان کرنسی کے تبادلوں کے معاہدوں پر عمل کرے،سلیم مانڈوی والا

پاکستان کرنسی کے تبادلوں کے معاہدوں پر عمل کرے،سلیم مانڈوی والا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے چین اور ترکی کے ساتھ کرنسی تبادلے کے معاہدوں پر عمل درآمد نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین اور ترکی کے ساتھ کاروبار، سرمایہ کاری اور برآمدات بڑھانے کے لیے پاکستان کرنسی کے تبادلوں کے معاہدوں پر عمل کرے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے چین اور ترکی کے ساتھ کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ کرنے کا آغاز کیا تھا۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پاکستان نے چین اور ترکی کے ساتھ یہ معاہدے کیے تا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری اور سرمایہ کا رایک دوسرے کی کرنسیوں میں اپنی تجارت کرسکیں۔ پیپلزپارٹی نے کرنسی تبادلے معاہدے کے تحت چین سے دو ارب ڈالرز اور ترکی کے ساتھ ایک ارب ڈالرز کی تجارت کرنے کا معاہدہ کیا تھا مگر حکومت کے تبدیل ہوتے ہی ان معاہدوں کو سرد خانے میں ڈال دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت چین اور ترکی کے ساتھ کرنسی تبادلے کے معاہدوں پر عمل درآمد نہیں کررہی جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے کاروباری افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کرنسی تبادلے کا معاہدہ دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کو کریڈٹ لائنز فراہم کرتا ہے جس سے وہ ایک دوسرے کی کرنسی کو استعمال کرسکتے ہیں۔ اس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر کوئی اثر نہیں پڑتا اور بیرونی وسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کرنسی تبادلے کے معاہدوں سے متعلق سرمایہ کاروں کو آگاہی فراہم نہیں کررہا جب کہ کمرشل بینکوں کو بھی ان معاہدوں سے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کی جارہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا آغاز ہوتے ہی کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ انتہائی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ سی پیک کے ذریعے شروع کیے جانیوالے منصوبوں میں اس معاہدے کو بھر پور طریقے سے استعمال کیا جائے۔ یہ معاہدے پاکستا ن کی ترقی کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ چین نے دنیا کے 28 ممالک کے ساتھ کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ کررکھا ہے جب کہ ترکی اور روس نے حال ہی میں دو طرفہ تجارت ایک دوسرے کی کرنسیز میں کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان چین اور ترکی کے ان اقدامات کی حمایت کرتا ہے ، وفاقی حکومت اور اسٹیٹ بینک بھی چین اور ترکی کے ساتھ کیے جانیوالے کرنسی تبادلے کے معاہدوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

مزید :

صفحہ آخر -