اپنی بیٹی اور اس کے بچوں کو اغواء کرنے کے استغاثہ میں ماتحت عدالت کے طلبی نوٹسز کیخلاف دائر درخواست پر مدعی مقدمہ طلب
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے اپنی ہی بیٹی اور اس کے بچوں کو اغواء کرنے کے استغاثہ میں ماتحت عدالت کے طلبی نوٹسزکے خلاف دائر درخواست پر مدعی مقدمہ منظور احمد کو طلب کرتے ہوئے کیس پر مزید کارروائی 20دسمبر تک ملتوی کر دی ۔ لاہور ہائی کورٹ کے روبرو ام کلثوم نے صفدر کسر ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ تھانہ پھلر وان میں درخواست گذار سمیت اس کے اہل خانہ کے خلاف درخواست گزار کی اپنی ہی سگی بہن اور اس کے بچوں کے اغواء کا مقدمہ درج کرایا گیا جو کہ بعدازاں پولیس تفتیش میں جھوٹا ثابت ہو گیا پولیس نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہواکیونکہ مغویان نے پولیس اور مجاز عدالت کے روبرو بیان دیا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے درخواست گزار کے ساتھ رہتے ہیں اور سکول میں پڑھنے بھی جاتے ہیں یہ کیسے ممکن ہے کہ جو اغواء ہوئے ہوں وہ سکول بھی جائیں۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ منڈی بہاؤالدین کی عدالت میں اسی دوران مغوی رخسانہ بی بی نے اپنے بچوں کے اخراجات کا دعوی دائر کیا ہے جبکہ بچے منڈی بہاوالدین میں پڑھتے ہیں ۔انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایاکہ پولیس سے مقدمہ خارج ہونے کے بعد مدعی مقدمہ منظور احمد نے ایک جھوٹی ایف آئی آر والی کہانی میں مزید اضافہ کر کے درخواست گزار اور دیگر اہل خانہ کے خلاف بھلوال کی عدالت میں ایک ا ستغاثہ دائر کر دیا ،عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مدعی مقدمہ کو عدالت طلب کر لیا ہے ۔