ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں سرتاج عزیز کی شرکت بے معنی ہے‘ ڈاکٹر وسیم اختر
بہاولپور ( بیورورپورٹ) جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر، امیر ضلع بہاولپور سید ذیشان اختر نے کہاہے کہ پاکستانی مشیر خارجہ کے ساتھ بھارت میں ہونے والانارواسلوک قابل مذمت ہے اس معاملے کو پاکستانی حکومت عالمی سطح پر اٹھائے اور بھارت کے (بقیہ نمبر24صفحہ12پر )
اصل چہرے کو بے نقاب کیاجائے۔ہارٹ آف ایشیاکانفرنس میں سرتاج عزیزکی شرکت بے معنی اور ان کے ساتھ بھارت میں ہونے والاسلوک سفارتی آداب کے خلاف تھا۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے نارواسلوک اور انہیں میڈیا ٹاک سے روکنا بھارتی حکومت کی تنگ نظری اور انتہاپسندی کی واضح مثال ہے۔حکومت پاکستان کواس سے سبق حاصل کرنا چاہئے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات رکھنے کاخواہش مند نہیں ہے۔ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے ایسے غیر اخلاقی اور غیر ذمہ دارانہ واقعات پیش آتے رہے ہیں۔۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکمران مودی دوستی میں20کروڑ عوام کے جذبات کاخون کرنے سے بازآجائیں اور مذاکرات کی بھیک مانگنے کاسلسلہ بندکردیں۔تاریخ گواہ ہے کہ انڈیا کبھی ہمارادوست نہیں رہااور نہ ہی آئندہ ہوسکتاہے۔اس نے پاکستان کو نقصان پہنچانے کے ہر موقع سے بھر پور انداز میں فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے۔کشمیر میں بھارتی مظالم اور پُرتشددکاروائیوں سے دنیاکی توجہ ہٹانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔
ڈاکٹر وسیم اختر