کراچی میں آئین وقانون پر عمدر آمد یقینی بنایا جائے ، فیصل سبزواری

کراچی میں آئین وقانون پر عمدر آمد یقینی بنایا جائے ، فیصل سبزواری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پولیس حرست میں ماورائے عدالت شہید کئے جانے والے ایم کیو ایم (پاکستان) کی یوسی 28 کے کارکن وسیم راجہ کی نماز جنازہ کے بعد ایم کیو ایم (پاکستان) کی جانب سے علامتی احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ علامتی احتجاجی دھرنے میں ایم کیو ایم (پاکستان) رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنونیر عامر خان، ڈپٹی کنونیر کہف الوریٰ ، اراکین رابطہ کمیٹی، حق پرست اراکین اسمبلی، بلدیاتی نمائندگان، شہید وسیم راجہ کے اہل خانہ کے افراد سمیت بڑی تعداد میں حق پرست عوام نے شرکت تھی۔ دھرنے کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’وسیم راجہ کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے‘‘ ، ’’وسیم راجہ کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے‘‘ ، ’’مہاجروں کا قتل عام بند کرو‘‘ ، ’’مہاجروں کی نسل کشی بند کرو‘‘ ، ’’ ہم ماورائے عدالت قتل کی مذمت کرتے ہیں‘‘ ، ’’وسیم راجہ کو قتل کرنے والے اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے‘‘ تحریر تھا۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم (پاکستان) رابطہ کمیٹی کے رکن و حق پرست رکن سندھ اسمبلی سید فیصل سبزواری نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو ضلع غربی میں ہے یہ پولیس گردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصاً اورنگی ٹاؤن میں ایم کیو ایم (پاکستان) کے بے گناہ کارکنان کو پولیس کی جانب سے گرفتار کیا جاتا ہے اور رشوت کے ریٹ بڑھانے کیلئے ان پر بدترین تشدد کیا جاتا ہے جس کے دوران کئی کارکنان شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تو زندہ باد ہے لیکن پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے والوں کو بھی زندہ رہنے کا حق دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وسیم راجہ کی گرفتاری کے بعد سے ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز مسلسل پولیس سے رابطے میں تھے اور پولیس کی جانب سے یہ کہا جاتا رہا کہ وسیم راجہ پر کوئی مقدمہ نہیں ہے ہم انہیں چھوڑ دیں گے لیکن بعدازاں ہمیں وسیم راجہ کی لاش دی گئی۔ انہوں نے کہاکہا کہ ہم ایک پل کا کردار ادا کررہے ہیں اور رلوگوں کو سنبھال رہے ہیں انہیں حوصلہ دے رہے ہیں لیکن آخر کب تک اس ظلم و بربریت کے خلاف انہیں صبر کی تلقین کے ذریعے روک سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی شہر اور اس کے معصوم شہریوں کو بھی اہمیت دی جائے اور ہماری فریاد سنیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ایک ایک لاپتہ کارکن کی پٹیشن عدالتوں میں موجود ہیں لیکن ان پر ابھی تک کوئی عمل نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ کیا کراچی اور اورنگی ٹاؤن پاکستان کا حصہ نہیں ہے ، اگر ہے تو یہاں بھی آئین و قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے اور اورنگی ٹاؤن میں پولیس نے جو لوٹ کا بازار گرم کیا ہوا ہے اسے فی الفور ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں آئی جی سندھ سے بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ کیا اورنگی ٹاؤن کے پولیس اہلکار آپ کے ماتحت نہیں ہے اگر ہیں تو دیکھیں کہ آپ کے اہلکار اورنگی ٹاؤن میں کس طرح آپ کے ادارے کا نام خراب کررہے ہیں اور عوام پر ظلم و بربریت کی انتہاء کی ہوئی ہے۔ سندھ پولیس کے ایس ایس پی ویسٹ ناصر آفتاب نے دھرنے میں آکر ایم کیو ایم (پاکستان) کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور شہید وسیم راجہ کے قتل میں ملوث اہلکاروں کو معطل کرکے سخت سے سخت کاروائی کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔ جس کے بعد ایم کیو ایم (پاکستان) کی جانب سے علامتی احتجاجی دھرنہ ختم کردیا گیا اور شہید وسیم راجہ کے جسد خاکی کو تدفین کیلئے اورنگی کے مقامی قبرستان لیجایا گیا جہاں ان کی تدفین کردی گئی۔