ذوالقرنین حیدر نے پرائیویٹ ٹینس بال T20 ٹورنامنٹس کھیلناشروع کردی
لاہور( آن لائن ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز ذوالقرنین حیدر جنوبی افریقہ کے خلاف جاری سیریز کے دوران ہی اپنے ہوٹل سے غائب ہو گئے تھے اور برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دیدی تھی نے بینکنگ کے شعبہ میں نوکری کیساتھ ساتھ امریکہ میں پرائیویٹ ٹینس بال T20 ٹورنامنٹس کھیل رہے ہیں۔ 6 سال قبل ذوالقرنین حیدر متحدہ عرب امارات میں جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کیلئے کھیل رہے تھے اور پانچویں ون ڈے میچ کی صبح ذوالقرنین حیدر اچانک غائب ہو گئے۔ انہوں نے قومی ٹیم کا ہوٹل چھوڑا اور برطانیہ جا کر سیاسی پناہ کی درخواست دیدی اور اس کی وجہ یہ بتائی کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔ 30 سالہ کرکٹر اپنا بدقسمت کیرئیر بھولنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور ایک نئی راہ پر چل پڑے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں 10 پریمیئر لیگ ٹینس بال ٹورنامنٹ میں حصہ لیا جس میں زیادہ سے زیادہ انعام رقم 2 لاکھ 50 ہزار درہم ہے اور ان کا یقین ہے کہ ٹینس بال کرکٹ میں بھی ایک کیرئیر ہے۔انہوں نے ایک بھارتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’’ٹینس بال کرکٹ بھی ایک کیرئیر آپشن بن سکتی ہے، میرا ایک دوست آرگنائزنگ کمیٹی کا حصہ ہے اس لئے میں نے اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیا۔ ٹینس بال ٹورنامنٹ کے میچ کم وقت میں مکمل ہو جاتے ہیں اور یہ منافع بخش بھی ہیں۔‘‘انہوں نے آخری مرتبہ 2014ء4 میں زیڈ ٹی بی ایل کیلئے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی جبکہ اے ٹیم میں وہ آخری بار چار سال قبل نظر آئے تھے۔
برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست مسترد ہونے کے بعد ذوالقرنین حیدر پاکستان واپس آ گئے اور ایک نجی بینک میں نوکری شروع کر دی۔ لیکن چونکہ کرکٹ ان کا اوڑھنا بچھونا ہے اس لئے وہ اب بھی اپنی کمائی کو بہتر کرنے کیلئے اس مہارت کو استعمال کرتے ہیں۔