’اگر حاملہ خاتون کو حمل کے دوران صبح سویرے الٹیاں آئیں تو اس کا مطلب ہے کہ بچہ۔۔۔‘ سائنسدانوں نے ماں بننے والی خواتین کو سب سے اہم ترین راز بتادیا

’اگر حاملہ خاتون کو حمل کے دوران صبح سویرے الٹیاں آئیں تو اس کا مطلب ہے کہ ...
’اگر حاملہ خاتون کو حمل کے دوران صبح سویرے الٹیاں آئیں تو اس کا مطلب ہے کہ بچہ۔۔۔‘ سائنسدانوں نے ماں بننے والی خواتین کو سب سے اہم ترین راز بتادیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) حاملہ ہونے پراکثر خواتین کو متلی ہوتی ہے اور قے تک معمول بن جاتی ہے جس پر وہ پریشان رہتی ہیں لیکن اب سائنسدانوں نے جدید تحقیق میں اس کا ایسافائدہ بتا دیا ہے کہ جن خواتین کی طبیعت خراب نہیں ہو گی وہ پریشان ہوں گی۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”امید سے ہونے پر خواتین کے جسم میں ہارمونز کی مقدار بہت زیادہ پیداہونے لگتی ہے جس سے انہیں متلی اور قے آنا شروع ہو جاتی ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ ان کے پیٹ میں موجود بچے کو آکسیجن اور نشوونما کے لیے ضروری دیگر اجزاءوافر میسر آ رہے ہیں اور رحم مادر سے فاضل مادوں کا بہتر اخراج ہورہا ہے۔“

حاملہ خواتین کو کبھی غلطی سے بھی حمل کے دوران ڈسپرین استعمال نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس سے پیدا ہونے والا بچہ۔۔۔ سائنسدانوں نے سخت وارننگ جاری کردی
برطانیہ کی یونیورسٹی آف ریڈنگ کے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”بنیادی طور پر خواتین کی اس حالت کا ذمہ دار اینڈوکینن (Endokinin)نامی ہارمون ہوتا ہے جو دماغ پر اس انداز میں اثرانداز ہوتا ہے کہ وہ متلی محسوس کرنے لگتا ہے اور قے آنی شروع ہو جاتی ہے۔تاہم یہ اس بات کی بھی علامت ہوتی ہے کہ رحم مادر کی طرف خون کا بہاﺅ بہترین ہو رہا ہے جس سے بچے کو آکسیجن اور ضروری غذائی اجزاءبخوبی مل رہے ہیں۔“تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر فلپ لوری کا کہنا تھا کہ ”خواتین کی متلی اور قے وغیرہ کی شکایت حمل کے 16سے 20ہفتوں میں ختم ہو جاتی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہماری اس تحقیق سے حاملہ خواتین کو نفسیاتی طور پر کچھ آرام ملے گا۔“

ڈیلی پاکستان کے یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

مزید :

تعلیم و صحت -