معاشی ،معاشرتی ،سیاسی وسماجی ناانصافی کا خاتمہ ناگزیر ، جسٹس وجہہ الدین
لاہور(این ایل آئی)پاکستان پیپلزموومنٹ کے زیر اہتمام عدم برداشت اور معاشرتی بے چینی کے حوالہ سے ایک فکری نشست مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی جسکی صدارت پی پی ایم کے چیئرمین(بقیہ نمبر44صفحہ12پر )
جسٹس (ر) وجہہ الدین احمد نے کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاپا کستان کے اندر پائی جانیوالی بے چینی اور ضطراب کی وجہ معاشی ،معاشرتی ،سیاسی وسماجی ناانصافی ہے جسکے ازالہ کیلئے سیاسی جماعتوں اور دا نشوروں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو کرجدوجہد کرنا چاہیے ،اس سلسلہ مختلف شہروں میں اہم قومی امور پر ایسی ہی فکری نشستوں کا اہتمام کر ینگے تاکہ جو لوگ اس فرسودہ و استحصالی نظام سے نجات چاہتے ہیں وہ اپنا کوئی نا کوئی لائحہ عمل طے کرسکیں۔ فکری نشست میں استقلال پارٹی کے سربراہ اور پی پی ایم کے سیکریٹری جنرل منظور علی گیلانی کا کہنا تھا آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے سب کو کام کرنا ہوگاہم نے آئین کی بالا دستی ،قانون کی حکمرانی ،عدلیہ کا آزادی اور مقتدر پارلیمنٹ کیلئے جدوجہد کی ہے اور جب تک پارلیمنٹ مقتدر نہیں ہوگی اس وقت تک پاکستان آئینی و سیاسی بحران کا شکار رہے گا جس سے عوام کی حالت بد سے بدتر ہوتی جائیگی۔اس موقع پر خطاب میں سیکریٹری جنرل عام لو گ اتحاد اظہر جمیل کا کہنا تھا ہم سمجھتے ہیں جو تبدیلی ہم چاہتے ہیں وہ عوام کی پر امن تحریک کے ذریعے حاصل ہوسکتی ہے جبکہ اس موقع پر مر کزی رہنما اے این پی احسان وائیں ،بزرگ سیاسی رہنما ڈاکٹراسلم نارو ،شعیہ پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین پیر نوبہار شاہ ،عوامی ورکر پارٹی کے رہنما حنیف گورایہ ،چیئرمین تحریک تکمیل پاکستان میجر حبیب الرحمن میو ،وارثان پاکستان کے رہنما سید ظہیر گیلانی ،متحدہ کاروان پاکستان کے رہنما ارشد علی انجم ،سابق سیکریٹری سپریم کورٹ بار راجہ ذوالقرنین ،پاکستان فریڈم پارٹی کے رہنما ڈاکٹر مرتضی اور بلال صابر،ووٹر فرنٹ کے چیئرمین جاوید تنویر،تحریک وفاق پاکستان رہنما منظور بھٹی اور راجہ فاروق ،مسلم لیگ قاسم کے رہنما ڈاکٹر قاری اشفاق اللہ اور انجینئر حبیب اللہ ،معروف قانون دان اور دانش ور سید فیروز گیلانی ،شعور گروپ کے چیئرمین کامران خان اور سی ای او شہزاد روشن گیلانی،عوامی حقوق تحریک کے سیکریٹری جنرل میاں امجد ایڈوکیٹ،قانون دان سید توصیف،رائے حاکم علی اور محمود قریشی،انسانی حقوق لندن کے رہنما ضیا ٹونی ،عمران بھٹی اور سماجی کارکن شاہین گیلانی سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔