شوگر ملز کی بندش ‘ کاشتکاروں کا احتجاج جاری ‘ فوری کرشنگ شروع کرنیکا مطالبہ

شوگر ملز کی بندش ‘ کاشتکاروں کا احتجاج جاری ‘ فوری کرشنگ شروع کرنیکا مطالبہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


رحیم یار خان ‘ ترنڈہ محمد پناہ ( نمائندہ پاکستان ‘ نمائندہ خصوصی ) شوگر ملز کی بندش ، کاشتکاروں کا احتجاج جاری رحیم یارخان سے نمائندہ پاکستان کے مطابق کسان اتحادکے زیراہتمام شوگرملوں کی بندش کے خلاف ڈسٹرکٹ پریس کلب کے باہراحتجاج کیاگیا‘ احتجاج کے دوران میڈیاسے گفتگوکرتے (بقیہ نمبر11صفحہ12پر )

ہوئے کسان اتحادرہنماء عبدالصمد‘ چوہدری زاہدشریف مہارودیگرنے کہاکہ کرشنگ سیزن کے بروقت شروع نہ ہونے سے کاشتکارشدیدپریشانی کاشکار ہیں بلکہ فصل گندم کی کاشت میں بھی تاخیرہورہی ہے‘ متعددبارشکایات کے باوجودضلعی انتظامیہ شوگرملوں میں کرشنگ سیزن کے آغاز کویقینی نہ بناسکی ہے ‘ انہوں نے کہاکہ فوری طور پرشوگرملیں کھولی جائیں تاکہ کاشتکاردرپیش مسائل سے نجات حاصل کریں ورنہ بھرپوراحتجاجی لائحہ عمل ترتیب دیاجائے گا‘ انہوں نے کہاکہ کاشتکاروں کااستحصال کسی صورت برداشت نہیں کریں گے شوگرمافیاکاشتکارمکاؤپالیسیوں پرعمل پیراہے جس کی مذمت کرتے ہیں ‘ اگرفوری طور پرشوگرملیں نہ چلائی گئیں توقومی شاہراہ بندکردیں گے ‘ اس موقع پرکسان اتحادرہنماؤں نے پلے کارڈزاورکتبے اٹھاکرشدیدنعرے بازی بھی کی۔ترنڈہ محمد پناہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شوگر ملز مالکان کسانوں کو لوٹنے کے بعد اب حکومت سے اربوں روپے کی سبسڈی لینا چاہتے ہیں حکومت کے اعلان 15نومبر کو شوگر مل چلنے کے باوجود شوگر ملز مالکان کاابھی تک کرشنگ سیزن کا آغاز نہ کرنا حکومت کی نااہلی ہے کسان بورڈ پاکستان کاشتکاروں کی نمائندگی کرتے ہوئے ملز مالکان کے خلاف ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں رٹ دائر کریں گے زمیندار اپنے حقوق کے لیے جاگ جائے ان خیالات کا اظہار کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی چئیر مین جام حضور بخش لاڑ ،نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک کرشنگ سیزن کا آغاز نہ کرنا حکومت کی نا اہلی ہے کرشنگ شروع نہ کرنے والی شوگر ملز کو قومی تحویل میں لیا جائے شوگر انڈسٹری میں چند گھرانوں کی اجارہ داری کا خاتمہ کیاجائے سیزن کے دوران شوگر ملز نہ چلانا قوی جرم اور کسانوں کا معاشی قتل ہے ملک بھر میں منی شوگر ملز کی اوپن اجازت دی جائے کسان بورڈ پاکستان زمینداروں کی ہر فورم پر آواز بلند کرے گا اس موقع پر جام عنایت غفار ایڈوکیٹ،محمد صفدر ،مرسلین خان گبول ،رانا ہارون عباس،قاضی حسین احمد ،جنید اعوان ،سید آصف نقوی،ریاض حسین صدیقی ،معاذ ریاض خان ،خواجہ شاہد ریاض ،محمد عباس جانگلہ ،بھی موجود تھے ۔
کرشنگ